اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ نے ضلع اوکاڑہ کے علاقے میں پسند کی شادی کرنے والے لڑکی لڑکے کے خلاف اغواء اور اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کرانے سے متعلق کیس میں آئندہ سماعت پر مدعی مقدمہ لڑکی کے والدین اور مقدمہ کے تفتیشی کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کرلیا ہے ،کیس کی مزید سماعت 2 سمبر تک ملتوی کردی ہے۔جبکہ ایف آئی آر میں نامزد لڑکے اس کے والد کی عبوری ضمانت منظور کرتے حکم جاری کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس انو ر ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اغواء اجتماعی زیاتی کے مقدمہ میں ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کی تو ملزمان کے وکیل محمد صدیق خان بلوچ نے عدالت میں اپنے دلائل میںموقف اختیار کیا کہ10 مئی 2016ضلع اوکاڑہ کے علاقے رینالہ خورد میں لڑکے شاہد علی نے لڑکی اقصیٰ بی بی سے پسند کی شادی (کورٹ میرج)کرلی جس پر لڑکی کے والدین نے متعلقہ علاقہ تھانہ صدر رینالہ خورد میں مقدمہ درج کرواتے ہوئے الزام لگایا کہ لڑکے شاہد علی اور اس کے والد نے ان کی دو بیٹوں کو گھر سے اغواء کیا اور دونوں بہنوں کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ،وکیل کا کہنا تھا کہ مقدمہ بدنیتی کی بنیاد پر مبینہ ملی بھگت سے درج کیا گیا ہے۔ عدالت نے مذکورہ حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت2 سمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔