ماموں کانجن (نامہ نگار) زمین پر قبضہ کے تنازعہ پر پولیس کا خواتین‘ نوجوانوں پر تھانہ کے سامنے سرعام تشدد‘ ویڈیو بنانے والے پر بھی تشدد موبائل بھی چھین لیا‘ متاثرین کا بنگلہ چوک میں احتجاج پولیس نے لاٹھی چارج کرکے ختم کرا دیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نواحی گائو ں 53/1درسانہ برادری کے مزمل اور ظفر کے درمیانہ گائوں 557گ ب میں ساڑھے تین ایکڑ رقبہ کا تنازعہ تھا مزمل درسانہ فریق کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کی ہدایت پر نائب تحصیلدار چوہدری عابد نے موقع پر جا کر قبضہ دلوایا جونہی نائب تحصیلدار موقع سے واپس گیا تو مخالفین فریق ظفر وغیرہ نے ان پر حملہ کر دیا‘ خاتون نور بخت کی انگلی کلہاڑی کے وار کر کے کاٹ دی ان کے بیٹوں مزمل ،عمران، اعجاز، نواب اور ڈرائیور قمر عباس کو زخمی کر دیا‘ 15پر کال کی تو پولیس بجائے ملزمان کے ہمیں پکڑ کر لے آئی‘ اپنی بے گناہی کا واویلا کرکے خواتین کو تھانہ کے باہر سرعام چوک میںتشدد کا نشانہ بنایا‘ ہماری خواتین اہلکاروں کے پائوں پکڑ منت سماجت کرتی رہیں۔ پولیس اہلکار درجنوں لوگوں کی موجودگی میں مردو خواتین پر تشدد کرتے رہے پولیس کے تشدد کے خلاف ٹریکٹرچوک میںکھڑا کر کے احتجاج کیا تو پولیس نے پھر ان پر یلغار کر دی‘ سرعام عورتوں اور مردوں پر لاٹھی چارج کرتے رہے۔ واقعہ کی ویڈیو بنانے والے نوجوان کو بھی پولیس اہلکاروں نے چوک میں تشدد کیا‘ موبائل بھی چھین لیا بعدازاں ایس ایچ او موقع پر آکر ہمیںکو پکڑ کر تھانہ لے گیا‘ عوام کو منتشر کردیا پولیس سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ دونوں فریقین رقبہ پر زخمی ہوئے۔