بورے والا (نمائندہ نوائے وقت ) ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ سیشن جج رضا اللہ خاں نے مرد کے مرد سے نکاح کا فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین بلدیہ سمیت گیارہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر نے کا حکم دے دیا ۔ تھانہ ماڈل ٹائون پولیس نے عدالت کے احکا مات کے باوجود پانچ روز گزرنے کے بعد بھی مقدمہ درج نہ کیا ۔ تفصیل کے مطابق محمد طارق سکنہ 445ای بی نے ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ سیشن جج رضا اللہ خاں کی عدالت میں پٹیشن دائر کرتے موقف اختیار کیا تھا کہ ساہوکا کے نکاح خواں حافظ نذیر احمد نے تھانہ سٹی کی حدود میں 10مئی 2013کو 445ای بی اور ٹاؤن یونین 62 نمبر میں ڈاکٹر محمد دین سکنہ ایف بلاک کا بطور دولہا 445ای بی کے ذوالفقار علی سے نکاح بطور دلہن محمد اکرم ،علی اصغر ، غلام حسین ،محمد عابد اور شو کت علی کی موجود گی میں کر دیا۔ نکاح نامہ پر دونوں مردوں نے بطور دولہا اور دلہن نے انگو ٹھے بھی ثبت کئے اور حق مہر مبلغ 25سو روپے بھی مقرر کیا گیا جسے بعد ازاں نکاح رجسٹرار لیاقت علی سکنہ 445ای بی نے رجسٹرڈ بھی کر دیا۔طارق محمود نے تحصیل میونسپل آفیسر کو فریق بنا تے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ نکاح دفتریونین کو نسل میں درج بھی کر دیا طارق محمو د نے دائر کی گئی ۔ پٹیشن میں مزید کہا تھا کہ مرد کا مرد سے نکاح کر وا کر اسے رجسٹرڈ کر نا قرآن سنت کے خلاف فعل ہے ۔ چار سال گزر جانے کے باوجود نکاح کو منسوخ بھی نہیں کیا گیا جس پرایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ سیشن جج رضا اللہ خاں نے پٹیشن میں نامزد کئے گئے چیئرمین بلدیہ چوہدری عاشق آ رائیں سمیت گیارہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا لیکن عدالت کے احکامات کے باوجود پانچ روز گزر گئے مگر تھانہ ماڈل ٹائون پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا ہے ۔