اسلام آباد (سپیشل رپورٹ‘ آئی این پی) پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان گزشتہ روز شیڈول سے ہٹ کر فون پر بات چیت ہوئی ہے جس میں پاکستان نے بھارتی فوج کی جانب سے شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے پر احتجاج کیا ۔ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے بھارتی ہم منصب کو بتایا کہ بھارت کا یہ عمل غیر اخلاقی اور غیر پیشہ ورانہ ہے۔ اس پر پاکستان کی طرف سے سخت ردعمل ہو سکتا ہے۔ راولپنڈی آئی این پی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا جس میں پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کا معاملہ اٹھایا ۔ پاکستان نے مؤقف اختیار کیا بھارتی اشتعال انگیزی کی وجہ سے معصوم شہری نشانہ بن رہے ہیں ، بھارت کو جارحیت پر ناقابل برداشت نقصان اٹھانا پڑے گا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ شیڈول سے ہٹ کر ہوا ۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی ایس پی آر کا کہنا ہے پاکستانی ڈی جی ایم او نے کہا بھارت کی سیزفائر کی خلاف ورزیاں امن کیلئے خطرہ ہیں۔ بھارتی خلاف ورزیوں سے صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ بھارتی فوج کی خلاف ورزیاں غیر پیشہ ورانہ اور غیراخلاقی ہیں۔ بھارتی فوج ایل او سی پر شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے ۔نیزہ پیر‘ چری کوٹ اور بٹل سیکٹر پر حالیہ جارحیت سے 8 شہری متاثر ہوئے ہیں۔ بھارت جان بوجھ کر معصوم‘ بے گناہ شہریوںکو نشانہ بنا رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے ایل او سی پر شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا نیزہ پیر‘ چری کوٹ‘ اور بٹل سیکٹر میں شہریوں پر فائرنگ غیراخلاقی اور غیرپیشہ ورانہ ہے۔