دینہ+اسلام آباد(نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے اپوزیشن کی خواہش ہے این آر او مل جائے لیکن عمران خان کبھی این آر او نہیں دیں گے، اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے کرپشن پر پردہ نہیں ڈال سکتے، یہ کہیں حکومت کرپشن کیسز کی پیروی نہ کرے تو یہ ناممکن ہے،آصف زرداری سمیت دیگر کے جیل جانے سے کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا ہر چیز کو کارپٹ کے نیچے ڈالنے کا کلچر بن گیا ہے۔ اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے کرپشن پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔انہوں نے اپوزیشن جماعت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا نیب میں موجودہ حکومت نے ایک چپڑاسی تک نہیں لگایا، اگر کوئی یہ کہے حکومت کرپشن کیسز کی پیروی نہ کرے تو یہ ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا جعلی اکا ﺅ نٹس کے بارے میں سپریم کورٹ کو حکومتی تحقیقات سے بھی آگاہ کریں گے، آصف زرداری عوام میں کتنے غیر مقبول ہیں۔ آصف زرداری سمیت دیگر کے جیل جانے سے کوئی اثر نہیں پڑے گا۔پنجاب میں وزیراعلیٰ اور حکومتی اتحادی جماعت(ق) لیگ میں دوریوں سے متعلق سوال پر فواد چوہدری نے کہا پرویز الٰہی اور عثمان بزدار آمنے سامنے آئے تو ہم عثمان بزدار کے ساتھ ہوں گے۔ حالیہ دھرنوں سے متعلق کہا دھرنے والوں سے معاہدہ حالات پر امن رکھنے کے لیے کیا۔ بات چیت کے دوران کچھ لو اور کچھ دو کرنا پڑتا ہے۔ اچھی ٹیم ملنے تک افسران کی ٹرانسفرز پوسٹنگز ہوتی رہیں گی اور وزرا کو کارکردگی پر ہٹانا وزیراعظم کا استحقاق ہے۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی حکومت اس وقت تک اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے جب تک سابق حکومت کا آڈٹ چل رہا ہے ۔بعد میں مسلم لیگ (ن) جسے بھی پی اے سی کا چیئرمین نامزد کرے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا آئی ایم ایف سے مذاکرات چل رہے ہیں ۔مہنگائی کی شرح میں اضافے پر بات کرنے والے سیاست دان اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں ۔ہماری حکومت انہی کے ثمرات بھگت رہی ہے۔ لیکن ہم معاملات کو سنبھال چکے ہیں اور ہمیں ابتدائی کامیابیاں بھی مل چکی ہیں۔ اب ملک کا مستقبل روشن ہے ۔وزیر اطلاعت نے الیکشن 2018 میں دھاندلی پر اپوزیشن کے شور شرابے پر کہا آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت کوئی سیاسی پارٹی بھی آئین سے بالاتر نہیں۔اب اپوزیشن مطالبہ کرتی ہے پورے الیکشن کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت ممکن نہیں لیکن انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے لیے پارلیمانی کمیٹی بات چیت شروع کرنے کے لیے بنائی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں توہین رسالت کیس پر بات کرتے ہوئے کہا آسیہ پاکستان میں ہے اور سکیورٹی ادارے حفاظت پر مامور ہیں۔ سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی حکومت اس پر عمل درآمد کرائے گی۔ فوج‘ عدلیہ‘ حکومت اور اسکی وزارتیں ایک پیج پر ہیں اور ادارے ایک پیج پرنہ ہوں تو پھر سسٹم نہیں چل سکتا۔ دریںاثنا دینہ کے نواحی علاقے فتح پور ڈومیلی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہا ڈاکوﺅں کے احتساب کی بات پر اپوزیشن واک آﺅٹ کر جاتی ہے۔ میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔ یہ کہتا ہوںڈاکوﺅں کو نہیں چھوڑیں گے۔ عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں اور حکمران میٹرو بناتے رہے۔ ماضی میں خرچ کئے گئے اربوں روپے کا حساب دیا جائے۔ پارلیمنٹ اس طرح سے چلائی گئی تو ملک نہیں چلے گا۔ خواجہ سعد رفیق جیسے لوگ سائیکلوں پر پھرتے تھے‘ آج بڑی بڑی گاڑیوں کے مالک کیسے بن گئے۔ کھربوں روپے کہاںگئے‘ ہمیں حساب چاہئے بس۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے بچے لندن اور امریکہ میں پڑھ رہے ہیں، میں کہتا ہوں ڈاکو¶ں کو نہیں چھوڑوں گا تو اپوزیشن واک آ¶ٹ کر جاتی ہے۔ بلوچستان کو 1500 ارب روپے دئیے تھے مگر ایک ہسپتال نہیں بن سکا۔ اپوزیشن چاہتی ہے کوئی نہ پوچھے 10 سال میں اربوں روپے کہاں خرچ ہوئے؟ پارلیمنٹ اسی طرح چلائی گئی تو ملک نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا دس برسوں میں اربوں روپے کہاں خرچ ہوئے اس کا حساب ہونا چاہئے۔ ملک کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے وسائل کی منصفانہ تقسیم کرنا ہو گی۔ ہر سال جہلم سے اربوں روپے قومی خزانے میں جاتے ہیں، عوام کی نماندگی نہ کرنے والے پارلیمنٹ کیسے چلا سکتے ہیں۔
فواد چودھری
کراچی(آئی این پی) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کے ترجمان عامر فدا پراچا نے کہا ہے فواد چوہدری اپنے لیڈر عمران خان کی فکر کریں، آصف زرداری جمہوریت مخالف عناصر کی آنکھوں میں چبھ رہے ہیں، عمران خان کی حکومت کے 100 دن 100 جھوٹ پر مبنی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا عمران خاں صرف یوٹرن ہی نہیں لیتے بلکہ گرگٹ کی طرح رنگ بھی بدلتے ہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کو کرپشن چھپانے کا این او سی دیا گیا ہے۔
ترجمان زرداری