نیویارک(اے این این)اقوام متحدہ نے ایک بار پھر وادی گولان پر اسرائیلی ریاست کے قبضے کو باطل اور ناجائز قرار دیتے ہوئے وہاں سےاپنی فوج نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔گزشتہ روز اقوام متحدہ کے اجلاس میں وادی گولان پر اسرائیلی قبضے کے خلاف ایک قرارداد پیش کی گئی۔ اس پر رائے شماری کے دوران امریکا نے سخت مخالفت کی اور کہا کہ ایسی کسی بھی قرارداد کے پیش کیے جانے کا کوئی فائدہ نہیں۔تاہم اقوام متحدہ میں منظور ہونے والی قرار داد میں اسرائیلی قبضے کو "باطل" قرار دیاگیا۔ امریکا کی مخالفت کے باوجود اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ قرارداد بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرلی گئی۔ قرارداد کی حمایت میں 151 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 14 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کی جانب سے وادی گولان کے حوالے سے تحریک "حد درجہ اہم" ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وادی گولان بشارالاسد کو دینا ایران کو دینے کے مترادف ہے۔
وادی گولان پر قبضہ ناجائز، اسرائیل فوج نکالے: اقوا م متحدہ میں امریکی مخالفت کے باوجود قرارداد منظور
Nov 19, 2018