قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا معاملے پرحکمران جماعت تاحال گومگو کی کیفیت سے دوچار ہے ۔ چیئرمین پی اے سی کیلئے سید فخر امام کا نام بھی لیا جارہا ہے۔ اپوزیشن کی پیش کش کرنے کی صورت میں سید نوید قمرکی نامزدگی متوقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت کے بعض رہنماؤں نے اپوزیشن ارکان کے بغیر فوراً قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کی تجویزدے دی۔ یاد رہے کہ اپوزیشن نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو چئیرمین پی اے سی نہ بنانے پر قائمہ کمیٹیوں کے بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ جس کے باعث قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا معاملہ لٹک گیاہے اور حکومت پر پارلیمانی نگرانی کا طریقہ کار غیرفعال ہوکررہ گیا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیراطلاعات فواد چوہدری سمیت بعض رہنما پبلک اکانٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو نہ بنانے کے موقف پرقائم ہیں۔ اپوزیشن کی طرف سے قائمہ کمیٹیوں میں شامل نہ ہونے پر تحریک انصاف کنفویژن کا شکار ہوکررہ گئی ہے ۔ اپوزیشن ارکان کے بغیر فوری قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کی تجویز دے دی گئی ہے , اس تجویز کی پارٹی ہی میں مخالفت کردی گئی ہے۔ رپورٹ کے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیر دفاع پرویز خٹک دونوں اپوزیشن کے بغیر قائمہ کمیٹاں تشکیل دینے کی تجویز کے مخالفت کر رہے ہیں۔وہ اپوزیشن کو منانے کیلئے بھی کوشاں ہیں اور تمام پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کررہے ہیں۔ چیئرمین پی اے سی کیلئے سید فخر امام کا نام بھی لیا جارہا ہے۔ اسی طرح پیپلزپارٹی کو پیش کش کرنے کی صورت میں سید نوید قمرکی نامزدگی متوقع ہے۔
قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا معاملے پرحکمران جماعت تاحال گومگو کی کیفیت سے دوچار
Nov 19, 2018 | 20:27