مقبوضہ وادی میں دھماکہ، بھارتی فوج کا حوالدار ہلاک، 2زخمی: انڈین پارلیمنٹ میں کشمیر کی صورتحال پر ہنگامہ

Nov 19, 2019

سرینگر+نئی دہلی (این این آئی+انٹرنیشنل ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کا محاصرہ 106 ویں روز بھی جاری ہے جبکہ جموں ریجن میں دھماکے سے بھارتی فوج کا حوالدار ہلاک جبکہ 2 اہلکار زخمی ہو گئے کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وادی کشمیر اور جموں اور لداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں حالات معمول پر نہیں آسکے ہیں اورجہاں کشمیریوں میںبھارتی حکومت کے کشمیر دشمن اقدامات پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل نیٹ ورکس پر مکمل پابندی کے ساتھ ساتھ دفعہ 144 کے تحت بھی سخت پابندیاں نافذ ہیں۔ سردیوں کے آغاز نے بھی کشمیریوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیاہے۔وادی کشمیرمیں لوگ تعلیمی اداروں اور دفاتر سے دور رہ کر بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات کے خلاف خاموش احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دکاندار بھی صبح چند گھنٹے اپنی دکانیں کھولنے کے سوا دن بھر بند رکھتے ہیں۔بھارت کی وزارت اطلاعات و نشریات نے وادی کشمیرکے کیبل آپریٹرز کو پاکستان ، ایران ، ترکی اور ملائشیا کے کسی ٹی وی چینل کی نشریات اپنے نیٹ ور ک کے ذریعے نشر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔یہ ہدایات گزشتہ روز سرینگر میں وزارت کے سینئر عہدیدار وکرم سہائے اور آپریٹرز کے درمیان ہونے والی ایک طویل ملاقات کے دوران دی گئیں۔ اس موقع پرکیبل آپریٹروں کو ان مسلم ممالک کے چینل بند کرنے کی ہدایات دی گئیں۔سرکاری عہدیداروں کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وادی کشمیرمیں سرکاری محکمے کو انٹرنیٹ کی مشروط اجازت دی جاسکتی ہے کہ اس کے غلط استعمال کا ذمہ دار اس محکمے کے سربراہ کو سمجھا جائے گا۔ اس سلسلے میں متعلقہ محکمے کے سربراہ کو پولیس کو انٹرنیٹ کی بحالی کیلئے اپنا بیان حلفی پیش کرنا ہو گا۔ ایک رپورٹ کے مطابق قابض انتظامیہ نے گزشتہ روز5اگست سے سرینگر کے ایک ہوٹل میں قید تمام 34 سیاسی نظربندوںکوشدید سردموسم میں ناکافی انتظامات کی بنا پر شہر کے ایم ایل اے ہاسٹل میں منتقل کردیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیرمیںجموں ریجن کے علاقے اکھنور میں ایک دھماکے میںایک بھارتی فوجی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع جموںکے علاقے پلاںوالا اکھنور میں بھارتی فوجی گاڑی دھماکہ خیزمواد سے ٹکرانے سے بھارتی فوج کا ایک حوالدار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ایک سرکاری عہدے دار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فوجی معمول کے گشت پر تھے ۔ ہلاک ہونیوالے فوجی حوالدار کی شناخت 4راج رائفلز کے سنتوش کمار کے طورپر ہوئی ہے جبکہ زخمی ہونیوالوںمیںنائیک Gemraرام اور نائیک کرشن لعل شامل ہیں۔ بھارت کے ایوان زیریں لوک سبھا کے آج ہونے والے اجلاس میں مسئلہ کشمیر اور خصوصی طور پر مقبوضہ کمشیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کی حراست موضوع بحث بنی رہی۔ اجلاس میں اپوزیشن نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کی غیر موجودگی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ لوک سبھا میں قومی ترانہ ختم ہوتے ہی کانگریس کے رکن پارلیمان سوگاتا رائے نے آواز لگائی کہ ’سر ڈاکٹر فاروق عبداللہ یہاں نہیں ہیں‘۔ ’یا تو حکومت ان کی رہائی کے احکامات جاری کرے یا وزیر داخلہ ایوان میں آکر آگاہ کریں جس پر سپیکر لوک سبھا نے کہا کہ ’پہلے نئے اراکین کو حلف اٹھانے دیں‘۔ اجلاس کے دوران آرڈر برقرار رکھنے کے لیے سپیکر کی کوشش کے باوجود ارکان کانگریس اور اپوزیشن رہنما سوگاتا رائے کا سوال دہرانے لگے۔ نیشنل کانفرنس سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ عبداللہ نعرے لگانے لگے کہ ’اپوزیشن پر حملہ بند کرو فاروق عبداللہ کورہا کرو‘۔ جس پر سپیکر اوم برلا نے صورتحال کو قابو رکھنے اور ایوان میں نظم وضبط برقرار کھنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ’میں تمام مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہوں براہ مہربانی اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں، یہ ایوان نعرے لگانے کے لیے نہیں بلکہ بحث و مباحثے کے لیے ہے۔ایوان زیریں میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چوہدری نے مقبوضہ کشمیر پر سخت موقف اپناتے ہوئے یورپی یونین کے نجی وفد کے دورہ کشمیر پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور فاروق عبداللہ کی گرفتاری کو ’ظلم‘ قرار دیا۔ فاروق عبداللہ کو حراست میں لیے گئے 108 دن ہوگئے ہم چاہتے ہیں کہ انہیں پارلیمنٹ میں لایا جائے جو ان کا آئینی حق ہے۔پارلیمنٹیرینز کے شور شرابے اور ہنگامہ خیز صورتحال کے دوران اپوزیشن جماعت کانگریس نے لوک سبھا میں ’جموں اور کشمیر میں ا?رٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کی صورتحال پر‘ تحریک التوا بھی جمع کروائی۔ بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی کا مطالبہ ہے کہ فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے کے ساتھ ساتھ محبوبہ مفتی کو فوری طور پر رہا کرنا جمہوریت کی بھلائی ہے۔آن لائن کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی کے سپیکر اور بی جے پی کے سینئر رہنما نرمل سنگھ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، لیفتیننٹ گورنر جی سی مرومو کی طرف سے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔

مزیدخبریں