اسلام آباد (عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بہار کے انتخابی نتائج میں این ڈی اے اتحاد نے نمایاں اکثریت سے قطعاً غیر متوقع کامیابی حاصل کی، بی جے پی اور جنتا دل یونائیٹڈ کی جیت ان انتخابات میں غیر متوقع تھی کیونکہ کانگرس اور راشٹریے جنتا دل کے اتحاد کا گراف این ڈی اے کی نسبت بہت بلند تھا۔ بھارتی میڈیا کے اکثر حلقوں کے مطابق مودی کو ان انتخابات میں جیت دلانے میں پاکستانی داخلی سیاسی صورتحال نے بنیادی کردار ادا کیا۔ آر ایس ایس کے فنڈڈ انتہا پسند اخبار ’’نو بھارت ٹائمز‘‘ کے اداریہ کے مطابق اگر بہار انتخابات کے عین موقع پر ایاز صادق کا ابھی نندن سے متعلق بیان منظر عام پر نہ آتا تو بی جے پی کے کریڈٹ پر کوئی بھی معاملہ نہیں تھا۔ اس بیان کے بعد ہی مودی نے گلوان وادی میں چین کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے بہار رجمنٹ کے 20 فوجیوں اور ان کے کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل سنتوش بابو کی ہلاکت کو انتخابی فیکٹرکے طور پر استعمال کیا۔ صرف اس بیان کے بل بوتے پر مودی نے بہار میں 12 ریلیاں کیں اور ابھی نندن اور پلوامہ واقعے کو ہر ممکن ڈھنگ سے کیش کیا۔ زی نیوز کے پروگرام کے مطابق ’’ایاز صادق اور ابھی نندن فیکٹر‘‘ ہی بہار میں مودی کی جیت کا بنیادی سبب بنا۔ ہندی اخبارات دینک نو جیوتی، دھن کہو، وائس آف انڈیا، امر اجالا اور ٹی وی چینلز انڈیا ٹی وی، ریپبلک ٹی وی، چینل 24 اور نیوز نیشن کے پروگراموں، اداریوں اور مضامین کے مطابق اگر پاکستانی سیاست میں ایاز صادق اور نواز شریف وغیرہ کی طرف سے پاک مسلح افواج کیخلاف بیانات نہ دیئے جاتے تو بی جے پی بہار میں سے مکمل طور پر ختم ہو جاتی لیکن اسی عنصر کی بنا پر اسے بہار الیکشن اور بھارت میں بالعموم طور پر ’’کم بیک‘‘ کرنے کا موقع ملا۔