اقلیتی برادری کیلئے بھرتی کا اعلان،کئی اپوزیشن ارکان قیادت سے نالاں:عثمان بزدار


لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے رکن قومی اسمبلی و پاکستان ہندو کونسل کے بانی رمیش کمار وانکوانی نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کیلئے کئے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اقلیتی برادری کیلئے ملازمتوں کے مختص 5 فیصد کوٹے کے تحت خالی آسامیوں پر بھرتی کا اعلان کیا۔ عثمان بزدار نے کہا کہ محکمہ انسانی حقوق و اقلیتی امور کو ان آسامیوں پر جلد بھرتیوں کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں۔ سابق حکومت کے دور میں اقلیتی برادری کیلئے ملازمتوں کے مختص کوٹے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور ماضی میں مختص کوٹے کے تحت آسامیوں پر بھرتی نہ کرنے کی وجہ سے اقلیتی برادری کی دل آزاری ہوئی۔ پنجاب کے 40 محکموں میں مینارٹی سیل بنا دیئے ہیں اور فوکل پرسن مقرر کر دیئے ہیں۔ اقلیتی برادری کی فلاح وبہبود کیلئے رواںمالی سال 2ارب 50کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ عثمان بزدار نے سکھ برادری کو بابا گرونانک جی کے552ویں جنم دن پر مبارکباد  دیتے ہوئے کہا ہے کہ بابا گورونانک کا جنم دن سکھ برادری کیلئے خوشیوں بھرا تہوار ہے۔ سکھ برادری کو پنجاب آمد پر’’ جی آیاں نوں‘‘کہتے ہیں۔ عثمان بزدار نے قصور کے نواحی گاؤں میں فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر سمیت 4 کشمیریوں کو شہید کر کے بھارتی فوج نے سفاکیت کا مظاہر کیا۔ بھارتی فوج کی درندگی کے سامنے انسانیت کا سرشرم سے جھک گیا ہے۔ ایسی درندگی اور بربریت کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا۔ عثمان بزدار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جمہوری روایات کی دھجیاں اڑائیں۔ تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود اپوزیشن کو ہزیمت اٹھانا پڑی۔ قانون سازی کے دوران اپوزیشن کا رویہ غیر اخلاقی ،غیرجمہوری اور غیرپارلیمانی تھا۔ ووٹنگ پر شکست کے بعد اپوزیشن دلبرداشتہ ہوکر اجلاس سے بھی بھاگ گئی۔ اپوزیشن کے کئی ارکان اپنی قیادت سے نالاں ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تاریخ ساز قانون سازی کی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی باراوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دیا گیا ہے۔ اپوزیشن نے اس بل کی مخالفت کر کے بیرون ملک پاکستانیوں کے ساتھ دشمنی کا مظاہرہ کیا۔ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ دیار غیر میں بسنے والے پاکستانی ووٹ کا حق استعمال کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کوئی انتخابی نتائج پر انگلی نہیں اٹھا سکے گا۔

ای پیپر دی نیشن