اسلام آباد (رانا فرحان اسلم/ خبر نگار) قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) میں سانپ کے کاٹے کے علاج کیلئے تیار کیے جانیوالے اینٹی سنیک سیرم کی تیاری میں حکومت یا وزارت صحت کی جانب سے کوئی معاونت نہیں کی جاتی۔ ہر سال بیس سے پچیس ہزار اینٹی سنیک سیرم وائلز تیار کی جاتی ہیں۔ پیداوار ملکی ضرورت کے مطابق نہیںاضافہ کیلئے حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے۔ اینٹی سنیک سیرم کی تیاری کے تمام اخراجات قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) خودبرداشت کرتا ہے۔ قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) کے بائیالوجیکل پراڈکٹ ڈویژن کی ہیڈ ڈاکٹرغزالہ پروین کے مطابق پاکستان میںبیورو آف لیبارٹری کے نام سے قائم ادارے میںساٹھ سال قبل سانپ کاٹے کا تریاق بننا شروع ہوا۔ بعدازاں قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) کے قیام کے بعد بائیو لوجیکل پروڈکشن ڈویژن کا ایک مخصوص یونٹ اینٹی سنیک ویرم سیرم تیار کر رہا ہے۔
انیٹی سنیک سیرم