مکتوب بیلجیئم
وقار ملک
مسلہ کشمیر بین الااقوامی ایوانوں میں پہنچایا جائے گا
یورپ میں بھرپور انداز میں گراس روٹس سے کشمیر کاز کو پروان چڑھاتے یورپین پارلیمنٹ تک پہنچنے وا لی شخصیت نے برطانیہ میں بھی ایک نئی نگ اور سوچ کو جنم دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے نوجوانوں کو ا پنے ساتھ ملا کر جے کے ایل ایف کو متحرک نہ صرف متحرک کر دیا ۔بلکہ برطانیہ کے دیگر شہروں میں تنظیم سازی کا سلسلہ بھی شروع کر دیا۔ یہ شخصیت سردار نسیم اقبال ایڈوکیٹ کی ہے جو برسلز آ ئے تو آتے ساتھ ہی جدوجہد کا آغاز کر دیا ۔دن کو رات اور رات کو دن کا فرق ختم کرنے والی شخصیت نے دیکھتے ہی دیکھتے اپنا وسیع حلقہ احباب بنا لیا اور مسلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کشمیریوں کو ان کے حقوق دلوانے کے لیے ہر اس جگہ اپنی آواز بلند کی۔ گزشتہ روز سردار نسیم ایڈوکیٹ نے جے کے ایل ایف یورپ زون میں ایسا دھماکہ کیا ۔جس سے عقل دھنگ رہ گئی تمام تنظیموں کو اکھٹا کیا اور نوجوانوں پر مشتمل کمیٹی بنائی نئے عہدیداران کا چناؤ عمل میں لایا گیا۔ تاکہ ہر شخص اور نوجوان آگے بڑھے تاکہ معصوم کشمیریوں کو انصاف مل سکے برطانیہ کے کونے کونے سے جے کے ایل ایف کے کارکنان نے اس سیمینار میں شرکت کی اور جوشیلے نعرے لگا کر سیمینار کو با آواز بلند یہ باور کرانے میں کامیاب ہو گئے۔ کہ اب یہاں نوجوانوں کو زور ہی چلے گا سیمینار کا آغاز 3 بجے ہوا ۔ہال مرد و خواتین بچوں نوجوانوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ۔اس موقع پر سردار نسیم اقبال ایڈوکیٹ نے کشمیر کی سازش کی مذمت کرتے ہوئے فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک اور دیگر اسیران کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران شھداء کے ایصال ثواب کے لیے دو منٹ کی خاموشی بھی کی گئی ۔انھوں نے کہا کہ جے کے ایل ایف امان اللہ ملک مقبول بٹ اور یاسین ملک کے خوابوں کا تسلسل ہے۔ جنہوں نے اپنی جانیں پیش کرکے جموں و کشمیرکے لوگوں کے ہمت و حوصلے کو مزید مضبوط کیا سیمینار سیظفر خان، سردار نسیم اقبال ایڈووکیٹ لیاقت لون نے مزید کہا کہ برطانیہ کے ہر شہر سے جے کے ایل ایف کا پیغام پھیلایا جا ئے گا برانچز قائم کی جائیں گی ۔ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھ سکتے جب تک مسلہ کشمیر حل نہیں ہو جاتا۔انھوں نے کہا کہ گاندھی نہرو اور قائداعظم بیرون ممالک تعلیم حاصل کی اور اپنی قوم کو آزادی دلوائی باکل اسی طرح بیرونی دنیا میں مقیم طلباء و طالبات متحرک ہوں۔ پارلیمنٹیرین کو قائل کریں انھیں مسلہ کشمیر کی افادیت اور اہمیت سے آگاہ کریں کیونکہ یہ مسئلہ خطے جائیداد مال و دولت سے نہیں انسانی جانوں سے وابستہ ہے۔ کشمیری عوام کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے۔ نوجوان نسل کی زندگیوں کو روندا جا رہا ہے ۔نوجوانوں کی نسل کشی اور ضروریات زندگی سے محروم کیا جا رہا ہے ۔کشمیری ایک قوم ہیں جنھیں آزاد خطے میں سانس لینے کا حق ہے ۔عالمی طاقتیں آنکھیں کھولیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوائیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کی مطابق کشمیریوں کی مرضی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں ۔سردار نسیم ایڈوکیٹ نے نئے عہدیداران سے کہا کہ یہ ذمہ داریاں اصل میں کانٹوں کی سیج ہے۔ جن پر چل کر ہی مسلہ کشمیر بین الااقوامی ایوانوں میں پہنچایا جائے گاکہ یہ واحد قوم ہے جس نے انصاف اور اہنے حق کے لیے اتنی بڑی تعداد میں اپنی سرزمین کو چھوڑا ۔انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر نے اپنے خون سے تحریک ازادی کشمیر کی ابیاری کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی ستر سال کی تاریخ قربانیوں سے بھری ہوئی ہے اور مقبوضہ کشمیرکے لوگ آج تک قربانی دے رہے ہیں۔ بھارت کے انسانیت سوز مظالم دن بدن بڑھ رہے ہیں صابر گل، چویدری یوسف، راجہ علی اصغر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک ازادی کشمیر لاکھوں شہدا کے خون سے لکھی گئی ہے اور ہم شہدا کی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچا کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے انسانیت سوز مظالم کو عالمی فورموں پر اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح بے دردی سے کشمیریوں کے حقوق غضب کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس کی اج کی دنیا میں کم ہی مثال دی جاسکتی ہے۔ سیمینار میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ یاسین ملک کو فی الفور رہا کیا جائے۔ جنھیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھ کر کشمیر کی تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ لیکن یاد رکھو یاسین ملک ایک جرآت مند لیڈر ہے اس کا ایک ایک کارکن سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند مضبوط ہے ۔بھارت یاسین ملک کو جلد دے جلد رہا کر دے ۔ورنہ ایک بھرپور تحریک کا آغاز کیا جا گا سیمینار سے کامریڈ آصف مشتاق پاشاہ سجاد واسطی خان فاروق خان توصیف غلام حماد ملک نے کہا کہ مسلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں ماؤں کا بھی بڑا کردار ہے۔ مائیں اپنے بچوں کو مسل کشمیر سے آگاہ کریں۔ تاکہ بچے بچے کا سکول سے تحریک کا آغاز ہو معروف این جی او کی نمائندہ مس کلیئر نے خطاب کرتے ہو ۔کشمیر کی آزادی کے لیے دستخطی مہم کا آغاز کرنے اور اپنے اپنے علاقے کے ممبران پارلیمنٹ سے رابطہ رکھنے پر زور دیا ۔سیمینار میں سردار گل فراز خان اور مقصود خان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ جنھوں نے جے کے ایل ایف شاہین گروپ کے ذریعے برسلز سے تحریک کشمیر کا جھنڈا اٹھا رکھا اور ہر مشکل وقت میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوئے اور اپنی آواز بلند کرتے رہے ۔