آرمی چیف سے میں نہیں صدر ملے ، قوم اب ظلم برداشت نہیںکرے گی : عمران 

Nov 19, 2022

لاہور‘ گوجر خان‘ چکوال (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار+ آئی این پی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گوجر خان میں لانگ مارچ شرکاء سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب حقیقی طور پر آزاد ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ کسی سپر پاور نہیں‘ ملک کے منتخب نمائندوں کو فیصلے کرنے چاہئیں۔ بھارت روس سے سستا تیل خرید سکتا ہے تو ہمیں بھی خریدنا چاہئے۔ تیل اس لئے نہیں لیتے کہیں سپر پاور ناراض نہ ہو جائے۔ آزاد قومیں اپنے مفاد کو دیکھ کر فیصلہ کرتی ہیں۔ جہاں انصاف ہو وہاں کوئی طاقتور ظلم نہیں کر سکتا۔ انصاف ہو گا تو کہیں رشوت نہیں مانگی جائے گی۔ حقیقی آزادی کا مقصد لوگوں کو انصاف دے کر آزاد کرنا ہے۔ سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ایف آئی آر نہیں کٹوا سکتا۔ اپنی حکومت ہونے کے باوجود طاقتور کیخلاف ایف آئی آر نہیں کٹوا سکا۔ جب تک سب کیلئے قانون یکساں نہیں ہو گا ملک آزاد نہیں ہو سکتا۔ اگر میرے ساتھ ایسا سلوک ہوا تو عام آدمی کے ساتھ کیا ہوتا ہو گا۔ ظلم کے سامنے کھڑے ہونا جہاد ہے۔ ملک کا پیسہ لوٹنے والے لندن کے محلات میں رہتے ہیں‘ پیسہ لوٹنے والے لندن میں بیٹھ  کر ملک کے فیصلے کرتے ہیں۔ تارکین وطن کو پاکستان کے نظام پر اعتبار نہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو کرکٹ کے دور سے جانتا ہوں۔ اعظم سواتی کو بچوں کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ارشد شریف دھمکیوں کے باوجود راہ حق پر کھڑا رہا۔ ارشد شریف‘ اعظم سواتی اور مجھے انصاف نہیں ملے گا تو دیگر کا کیا ہو گا۔ ملک کو بچانے کا ایک ہی راستہ ہے شفاف انتخابات۔ نواز شریف کو ملک کی فکر نہیں۔ اربوں کا ڈاکہ مارنے والوں نے پہلے مشرف اور اب دوبارہ این آر او لے رہے ہیں۔ جب مشکل آتی ہے تو نواز شریف ملک سے بھاگ جاتا ہے۔ نواز شریف کو پتہ ہے کہ الیکشن کرائے گا تو ہار جائے گا۔ نواز شریف اپنی ذات کیلئے ملک کو داؤ پر لگا رہا ہے۔ نواز شریف نے لندن میں چار فلیٹ بنائے‘ منی ٹریل نہیں دے سکے۔ جب تک نواز شریف کو یقین نہ ہو جیت جائے گا تب تک الیکشن نہیں کرائے گا۔ الیکشن کمشن تو پہلے ہی ان کا ہے۔ ہمارے 6 پولیس اہلکار جمعرات کے روز دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہوئے۔ جب سے یہ حکومت آئی ہے دہشت گردی بڑھنا شروع ہو گئی ہے۔ آج افغانستان میں حکومت ہے جو پاکستان کے خلاف نہیں۔ سوات میں جو ہوا اس کے بعد دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔ خیبر پی کے میں لوگوں نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دیں۔ دہشتگردی بڑھتی جا رہی ہے سوچنا چاہئے۔ یہ حکومت کیا کر رہی ہے۔ شہباز شریف کے ترقیاتی منصوبے صرف اخباروں میں ہوتے ہیں۔ شہباز شریف سے پوچھا جائے 18 سو ارب روپے کہاں گئے۔ آج کھادوں اور بیج پر کوئی سبسڈی نہیں‘ شوگر ملز نے کہا ہے جنوری میں کرشنگ کریں گے۔ یہ کسانوں کا معاشی قتل ہونے جا رہا ہے۔ گنے کی سپورٹ پرائس کا اعلان کریں اور کرشنگ شروع کریں۔ راولپنڈی آنے کے بارے میں آج بتاؤں گا کہ کب آؤں گا۔ چوری کر کے سارا ٹبر ملک سے باہر بیٹھا ہوا ہے۔ قوم اب ظلم برداشت نہیں کرے گی۔ جیلوں میں غریب بیٹھے ہوئے ہیں کوئی طاقتور ڈاکو نظر نہیں آیا۔ مجرم لندن بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کر رہا ہے۔ الیکشن کے سوا ملک کو دلدل سے نکالنے کا کوئی راستہ نہیں۔ مجھے اپنے خلاف کیسز سے کوئی خطرہ نہیں۔ نواز شریف کبھی میرٹ پر آرمی چیف نہیں لا سکتا۔ وہ آرمی چیف سے آئی جی پنجاب کی طرح کا کام لینا چاہے گا۔  یہ آرمی چیف کو کہے گا عمران خان کو فارغ کرو۔ اس کے بعد کہے گا میرے کرپشن کیسز ختم کرو۔ پاکستان قرضے واپس کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ قرض واپس نہ ہوا تو ملک کے حالات بدتر ہو سکتے ہیں۔ جس آدمی کا کوئی سٹیک پاکستان میں نہیں  وہ ملک کو تباہی کی طرف لے جائے گا۔ اگر پاکستان اپنے قرضے واپس نہیں کرتا تو سوچ نہیں سکتا ملک کدھر جائے گا۔ موجودہ حکومت معیشت کے متعلق نہیں سوچ سکتی۔ یہ لوگ صرف اپنی کرپشن اور پی ٹی آئی کو ختم کرنے آئے ہیں۔ مزید براں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے وزیر آباد واقعے کے مرکزی ملزم کو 14 دن بعد عدالت پیش کیا گیا‘ مجھے خدشہ ہے کہ ان 14 روز میں شواہد ضائع نہ کر دیئے گئے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ق) ہماری اتحادی ہے‘ پرویز الٰہی کے ساتھ بہترین اتحاد چل رہا ہے‘ مقدمے کے اندراج میں سب سے بڑی رکاوٹ سابق آئی جی پنجاب تھے۔ انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے معاملے پر نواز شریف‘ آصف زرداری‘ الیکشن کمشن اور ہینڈلرز ایک پیج پر تھے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مکمل اختیارات ملیں گے تو وزیراعظم بنوں گا‘ یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ اختیارات کسی کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کے پاس ہو۔ توشہ خانہ کیس پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ توشہ خانہ سے آصف زرداری اور نواز شریف نے غیرقانونی طور پر گاڑیاں لیں‘ توشہ خانہ سے خریدنے کے بعد کوئی چیز بیچے یا رکھے اس کی صوابدید ہے۔ وفاقی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کر کے یہ مسلح افواج کو پنجاب پولیس کے برابر لانا چاہتے ہیں لیکن آرمی ایکٹ میں ہونے والی مجوزہ ترمیم اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج ہو جائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف وہ آرمی چیف لگانا چاہتا ہے جو مجھے نااہل کرے۔ مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرح ہونی چاہئے۔ اپنی صحت پر انہوں نے کہا کہ میرے معالجین آج میرا معائنہ کرکے اپنی رائے سے آگاہ کریں گے جس کے بعد راولپنڈی سے لانگ مارچ کی قیادت خود کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ نیب کو میں نہیں کچھ طاقت ور ادارے کنٹرول کرتے رہے، ڈی جی آئی ایس آئی کا کام ہی نہیں تھا کہ وہ اقتصادیات پر وزیراعظم کو لیکچر دیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ سے میری لاہور میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، صدر مملکت عارف علو ی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کا ایجنڈا جلد شفاف انتخابات تھا۔ گوجر خان سے نامہ نگار کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہو بھی گیا تو ہماری تحریک جاری رہے گی۔ اسلام آباد سے آئی این پی کے مطابق عمران خان نے موجودہ حکومت کو معیشت کی تباہی کا ذمے دار قرار دیدیا۔ عمران خان نے ٹوئٹر پر پاکستان کے دیوالیے  ہونے کے خطرے سے متعلق اعداد و شمار شیئر کیے اور موجودہ حکومت پر اس کا الزام لگایا۔ عمران خان نے کہا کہ 6 ماہ قبل پیشگوئی کردی تھی کہ تبدیلی سرکاری ہماری قرض واپسی کی صلاحیت نیست ونابود کردے گی،  چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ دو مجرم خاندان معیشت کی تعمیر میں کبھی سنجیدہ تھے اور نہ ہی ان میں اس کی صلاحیت تھی۔ چکوال سے آئی این پی کے مطابق  پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری اسد عمر نے چکوال میں لانگ مارچ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان عوام کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، عمران خان کو قتل کر کے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دو راستے ہیں، ایک راستہ پرانا 75سالہ غلامی کا اور دوسرا حقیقی آزادی کا ہے۔ پاکستان نازک صورتحال سے گزر رہا ہے۔ سابق فاقی وزیر نے کہا کہ ہم عوام میں سے ہیں، ہمیں عوام سے کوئی خطرہ نہیں، ہمارے اور عوام کے درمیان رکاوٹیں نہ پیدا کی جائیں۔  اسد عمر نے مزید کہا عمران خان اب دوتہائی اکثریت سے اسمبلی میں جائیں گے، عوام عمران خان کے ساتھ ہیں۔ گوجر خان سے نامہ نگار کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے قوم نے عمران خان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پچھلے پچاس سالوں میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی جو ان چھ ماہ میں ہوئی۔ آئی ایم ایف مزید قرضے دینے سے کترا رہی ہے۔ ہم تین سالوں کا حساب دینے کے لیے تیار ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے گوجر خان میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم نے عمران خان کے بیانیے کو قبول کرلیا ہے۔ تحریک انصاف کے خلاف اور اسے تقسیم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں‘ ہم ان کے عزائم کو خاک میں ملائیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیش گوئی کر رہا ہوں کہ موجودہ حکومت جلد ہی پی ٹی آئی کے خوف سے بھاگ جائے گی۔

مزیدخبریں