حکومت فوری اقدامات لے کر پولٹری سیکٹر کو تباہ ہونے سے بچائے :لاہور چیمبر

Nov 19, 2022

لاہور(کامرس رپورٹر )لاہور چیمبر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اقدامات لے کر پولٹری سیکٹر کو تباہ ہونے سے بچائے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے ولے خوراک کے بحران کا تدارک کرے۔ تقریباً 22 ارب روپے سے زیادہ کا سویا بین اس وقت کراچی پورٹ پر رکا ہوا ہے۔ جو کہ مجموعی طور پر ایک لاکھ 30 ہزار ٹن سویابین سیڈ ہے۔جسے حکومت کلئیر نہیں کر رہی۔ سویا بین سیڈ پراسیسس ہونے کہ بعد اس مین سے سویا بین آئل نکالا جاتا ہے اور یہ مرغیوں اور جانوروں کی فیڈ بنانے کیلئے ایک اہم عنصر کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سویا مِلک بھی اسی سیڈ سے نکالا جاتا ہے جو بچوں کی خوراک میں استعمال ہوتا ہے۔ سویا بین سیڈ کے بغیر مرغیوں کی فیڈ نہیں بنائی جا سکتی۔ جس سے یہ خطرہ لاحق ہو گیا ہے کہ ملک میں فوڈ سکیورٹی کرائسز کی صورتحال جنم لے لے گی۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری اور نائب صدر عدنان خالد بٹ کا کہنا ہے کہ پہلے ہی سیلاب کی وجہ سے ایک بڑے زرعی نقصان سے ہم دوچار ہیں اگر سویا بین کو ریلیز نہ کیا گیا تو ملک میں گوشت، دودھ اور انڈوں کا  بحران جنم لے لے گا جو کہ سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔بہت سے پولٹری فارمرز نے فیڈ کے بحران کے پیش نظر اس دفعہ فارمز میں چوزے نہیں ڈالے جس سے شارٹیج کا شدید خطرہ ہے۔لاہور چیمبر کے عہدیداران نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فورا سویا بین سیڈ کو ریلیز کرے اگر اسے فوری ریلیز نہ کیا گیا تو اگلے دو ہفتوں میں ملک میں نہ صرف مرغی،انڈے دستیاب نہیں ہوں گے، بلکہ پورے ملک میں دودھ، اور گوشت کی قلت بھی پیدا ہو جائے گی۔ اس سے تیس ہزار پولٹری فارم بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جبکہ تین سو سے زائد فیڈ ملز براہ راست متاثر ہوں گی اور اس سیکٹر میں تقریبا بارہ سو ارب کی سرمایاکار ی بند ہو جائے گی جس میں ایک بڑا حصہ غیر ملکی انوسٹرز کا بھی ہے تقریبا 15لاکھ سے زائد افراد کا روزگار ان انڈسٹریز سے وابستہ ہے، پولٹری انڈسٹری ملک میں گوشت کی ڈیمانڈ میں پچاس فیصد شیئر رکھتی ہے، اور پندہ لاکھ سے زائد افراد کا روزگار پولٹری انڈسٹری سے وابستہ ہے۔ملک بھر میں سویابین میل کی عدم دستیابی کے اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، مرغی کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، اور عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو رہی ہے۔ انہوں ے کہا کہ اسے ایس او ایس کال سمجھا جائے اور ارباب اختیار معاملے کی سنگینی کا احساس کریں اور فوری طور پرپورٹ پر موجود سویابین سیڈ ریلیزکی جائے تاکہ ملک میں فوڈ سکیورٹی کا مسلہ پیدا نہ ہو اور مرغی کے گوشت کی قلت پیدا نہ ہو۔

مزیدخبریں