مجھے یہ کر دکھانا ہے 

تمہاری بے وفائی کو 
اگر قرطاس پر لایا 
یقینا آگ اگلے گی 
قلم کی روشنائی بھی 
سو زیر بحث آئے گی 
تمہاری پارسائی بھی 
اب اس کا ایک ہی حل ہے 
تمہاری یاد کو سولی چڑھا کر بھول جاؤں میں 
کہ ہر قیمت ادا کرکے تمہارا غم مٹاؤں میں 
تمہیں دل سے بھلانا ہے مجھے قبضہ چھڑانا ہے 
مجھے یہ کر دکھانا ہے 
مجھے یہ کر دکھانا ہے 
ماجد جہانگیر مرزا

ای پیپر دی نیشن