مجھے یہ کر دکھانا ہے 

Nov 19, 2022

تمہاری بے وفائی کو 
اگر قرطاس پر لایا 
یقینا آگ اگلے گی 
قلم کی روشنائی بھی 
سو زیر بحث آئے گی 
تمہاری پارسائی بھی 
اب اس کا ایک ہی حل ہے 
تمہاری یاد کو سولی چڑھا کر بھول جاؤں میں 
کہ ہر قیمت ادا کرکے تمہارا غم مٹاؤں میں 
تمہیں دل سے بھلانا ہے مجھے قبضہ چھڑانا ہے 
مجھے یہ کر دکھانا ہے 
مجھے یہ کر دکھانا ہے 
ماجد جہانگیر مرزا

مزیدخبریں