شمعِ عارضِ کا میَں پروانہ بنوں یا نہ بنوں
آپ ہی کہئیے کہ دیوانہ بنوں یا نہ بنوں
کیا مقّدر میں مرے گردشِ پیمانہ ہے
ساقیا گردشِ پیمانہ بنوں یا نہ بنوں
کیا اجازت ہے مجھے تیری زیارت کر لوں
مشہدِ زائرِ میخانہ بنوں یا نہ بنوں
مَیں تو صحرائے محبّت میں بھٹکتا ہی رہا
وادء حْسن میں کاشانہ بنوں یا نہ بنوں
مَیں نے تو دل میں صنم خانہ سجا رکھّا ہے
کیا پرستارِ صنم خانہ بنوں یا نہ بنوں
خس و خاشاکِ رہِ کْوچہ جانانہ ہوں
شانہ گیسوئے جانانہ بنوں یا نہ بنوں
جعفری کتنی ہی پریاں ہیں صنم خانے میں
کیا مَیں دربانِ صنم خانہ بنوں یا نہ بنوں
ڈاکٹر مقصود جعفری