لاہور(سپورٹس رپورٹر) انگلینڈ فٹ بال ٹیم کے دفاعی کھلاڑی کونور کوڈی نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں سے غیر فٹ بال کے مسائل کے بارے میں بات کرنے کی توقع کرنا بہت زیادہ ہے۔قطر کو ہم جنسوں کے تعلقات، انسانی حقوق کے ریکارڈ اور تارکین وطن کارکنوں کےساتھ برتاو¿ کے حوالے سے تنقید کا سامنا ہے۔انہوںنے کہا کہ ہم سیاستدان نہیں ہیں۔چیزوں کو جس طرح سے دیکھتے ہیں اس کے لحاظ سے ہم کبھی بھی سیاست دان نہیں بنیں گے لیکن، پچھلے کچھ سالوں میں سکواڈ نے کیا کیا ہے اور اس نے لوگوں کی کتنی مدد کی ہے، یہ اس علاقے کےساتھ آتا ہے۔آپ مارکس راشفورڈ اور رحیم سٹرلنگ کو دیکھیں اور انہوں نے لوگوں کی مدد کےلئے کیا کیا ہے۔ یہ انگلینڈ کے کھلاڑی ہونے کےساتھ آتا ہے کیونکہ یہ لڑکے میڈیا سے بات کرنے اور لوگوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ان کیلئے بہت بڑا کریڈٹ ہے کہ وہ اس کے بارے میں کیسے گئے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ بہت زیادہ ہے۔میں یہ نہیں کہوں گا کہ لڑکوں کو سب کچھ معلوم ہے کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ ہم کرتے ہیں لیکن ہم کوشش کریں گے کہ ہم جتنا ہو سکے مدد کریں گے۔ پچھلے کچھ سالوں میں لڑکوں نے اس کا ایک ناقابل یقین کام کیا ہے۔ سب سے پہلے اور اہم بات یہ ہے کہ ہم یہاں ورلڈ کپ جیتنے کیلئے ہیں لیکن اگر اس کے اوپر کچھ ہے، جیسا کہ میں کہتا ہوں، ہمارے پاس ایک بالغ گروپ ہے۔FA اس ہفتے کے آخر میں فیفا سے ملاقات کرے گا تاکہ قطر میں مزید لیبر اصلاحات کا مطالبہ کیا جا سکے۔