قومی اسمبلی میں پاک فوج کی خدمات اور قربانیوں کا اعتراف کرنے اور مسلح افواج کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے یکجہتی کی قرارداد کو متفقہ طورپر منظور کر لیا گیا۔ یہ قرارداد جمعرات کے روز ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملتان سے رکن اسمبلی احمد حسن ڈیہڑ نے پیش کی جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ قراردادکے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ہیں۔ پاک فوج کے خلاف ایک سیاسی دھڑا پراپیگنڈا کر رہا ہے۔ پوری قوم اپنی فوج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار سے زیادہ مضبوط انداز میں کھڑی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اللہ کریم کی نعمت ہے۔ بطور پاکستانی ،ریاست سے وفاداری آئین کی پاسداری کا تقاضا ہے۔ بائیس کروڑ پاکستانیوں کا نمائندہ یہ ایوان ریاست پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کا اپنے خون کے نذرانے پیش کرکے دفاع کرنے والی مسلح افواج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور افسروں اور جوانوں کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ یہ ایوان مسلح افواج کے خلاف ایک مخصوص گروپ کی طرف سے چلائی جانے والی نامناسب‘ غیراخلاقی‘ غیر قانونی‘ بے بنیاد اور انتہائی منفی مہم کی شدید الفاظ میں پرزور مذمت کرتا ہے۔ یہ ایوان تقاضا کرتا ہے کہ جو عناصر وطن عزیز کے محافظوں اور پاکستان کے خلاف مہم میں باقاعدہ پلاننگ یا انجانے میں ہنودویہودکے آلہ کار بنے ہوئے ہیں اس گمراہ ٹولے کو راہ راست پر لانے کیلئے ریاست و حکومت فوری طورپر تمام اختیارات بروئے کار لائے۔ پاکستان کی عزت و وقار قوم کی ریڈ لائن ہے۔ جو بھی اپنی حدود سے آگے بڑھنے اور دشمنوں کے عزائم کی تکمیل میں معاون ثابت ہونے کی راہ سے تائب نہ ہو‘ ایسے عناصر کو عبرت کی مثال بنا دیا جانا وقت کی ضرورت ہے اور یہ پاکستان کے محب وطن عوام اور پاکستان کے بہترین مفاد میں بھی ہے۔
پاکستانی عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر قومی اسمبلی میں پہنچنے والے ارکان کی جانب سے پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد ایسے وقت میں پیش اور منظور کی گئی ہے جب ملک کے اندر ایک مخصوص گروہ پاکستان کی فوج کے خلاف پراپیگنڈا کا محاذ گرم کیے ہوئے ہے۔ یہ گروہ سوشل میڈیا کے ذریعے پاک فوج پر بے بنیاد الزامات عائد کرکے اسے ملک کے اندر اور ملک سے باہر بدنام کرنے کی مکروہ کوششوں میں مصروف ہے۔ اس گروہ کے منفی پراپیگنڈا سے ملک دشمن عناصر بالعموم اور بھارتی حکومت‘ میڈیا اور فوج خاص طورپر خوشی کا اظہار کر رہی ہے۔ وہ اس امر کا اظہار بھی کرتے ہوئے کسی قسم کی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے کہ یہ گروہ پاک فوج کے خلاف جس قسم کے الزامات عائد کرکے اس کا مورال خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس کی ہمت اور جرأت پاکستان کے کسی دشمن کوبھی نہیں ہو سکی کیونکہ کسی بھی طرف سے پاک فوج کے خلاف اٹھائے جانے والے ہر قدم کا پاک فوج کی طرف سے جواب دیا جاتا ہے۔ چونکہ فوج کے خلاف چلائی جانے والی منفی مہم کسی ایک شخص کے خلاف نہیں پورے ادا رے کے خلاف تصور ہوتی ہے ۔اس لیے منطقی طور پر اس کا مقابلہ بھی کسی فرد واحد کی نہیں‘ پوری قوم کی ذمہ داری قرار پاتی ہے۔
کیا اس امر سے کوئی شخص ، ادارہ یا تنظیم انکار کر سکتی ہے کہ پاک فوج ایک مضبوط اور منظم ادارہ ہے جس میں ایک چین آف کمانڈ موجود ہے۔ چنانچہ کوئی ایک فرد اپنی مرضی یا منشا سے ادارے کو اپنے ذاتی مفاد یا مقاصد کیلئے استعمال نہیں کر سکتا۔ جو بھی قدم اٹھایا جاتا ہے‘ اس میں بطور ادارہ اجتماعی سوچ اور دانش کارفرما ہوتی ہے۔ کسی جرنیل کا اقدام اس کا ذاتی نہیں‘ ادارے کی سوچ اور پالیسی عکاس تصور کیا جاتاہے۔ جو لوگ یا گروہ اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے کسی مخصوص شخصیت کو نشانہ بناتے ہیں‘ وہ دانستہ یا نادانستہ پورے ادارے کو ہدف تنقیدبنا رہے ہوتے ہیں۔ ان کے اس قول یا فعل کو کسی قیمت پر بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا کہ یہ ناقابل معافی جرم ہے ۔ پاک فوج نے اس ملک کی سرحدوں کی حفاظت کیساتھ ساتھ اندرون ملک دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جو بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں‘ ان کا اعتراف اس ملک کا ہر فرد کرتا اور انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔پاکستان کے تاریخ شاہد ہے کہ جب بھی اس پر آزمائش کا وقت آیا پاک فوج کے جوانوں نے اپنے خون کے ایک ایک قطرے سے اس سرزمین کی حفاظت کا فریضہ انجام دیا ہے۔ فوج کا ہر جوان اور ہر جرنیل شہادت کے جذبے سے سرشار اس ملک کے دفاع کا ضامن ہے اور اس سلسلے میں پوری طرح سربکف اور پرعزم ہے۔ وہ عناصر جو اس عظیم الشان فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے اور اس کی ساکھ کو مجروح کرنے کے کسی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں وہ اپنے مکروہ عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانے سے شانہ ملائے کھڑی ہے اور ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے اپنی فوج کے ہم قدم ہے۔
عوام کے منتخب نمائندوں کی طرف سے پاک فوج کے ساتھ یکجہتی کے اظہار میں پوری قوم ان کے ہم زبان ہے۔ ماضی میں جن لوگوں‘ گروہوں یا تنظیموں نے پاک فوج کے خلاف زبان درازی کی‘ ان کو بھی قوم نے مسترد کر دیا تھا اور آج بھی جو لوگ پاک فوج کو نشانے پر رکھے ہوئے ہیں‘ انہیں بھی یہ قوم پوری قوت سے مسترد کرتی ہے۔ پاک فوج ہمارا قیمتی اثاثہ ہے۔ یہ ہماری سرحدوں کی محافظ اور امین ہے۔ ہم اس فوج کے خلاف دریدہ دہنی کے مرتکب ہر فرد‘ تنظیم‘ جماعت یا گروہ کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہیں اورحکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے ملک دشمن عناصر کے خلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کرکے انہیں عبرت کا نشان بنا دے تاکہ آئندہ کسی کو بھی فوج اور ملک کے خلاف دریدہ دہنی کی جرأت نہ ہوسکے ۔