لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ جب تک 10 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کی اجازت نہیں ملتی شوگر ملیں نہیں چلائیں گے۔ چینی برآمد ہونے سے کوئی مشکل ہوئی تو حکومت سے تعاون کریں گے۔ وزارت فوڈ سکیورٹی کے پاس چینی کے اعدادوشمار نہیں تو یہ نااہلی ہے۔ وزیر فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ اعدادوشمار نہیں لے سکتے تو استعفا دے دیں۔ اس امر کا اظہار گزشتہ روز پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم غنی نے پنجاب کے چیئرمین چوہدری ذکاء اشرف اور دیگر عہدے داروں کے ہمراہ مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 30 نومبر تک کرشنگ سیزن شروع کرنا لازم ہے لیکن شوگر ملز کے پاس پہلے ہی چینی کا فاضل سٹاک موجود ہے۔ اس وقت10 لاکھ ٹن سے زائد چینی سٹاک میں موجود ہے جو 15 جنوری تک چینی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کافی ہے۔ ہماری کوئی ضد نہیں، ہم حق بات کر رہے ہیں۔ ہم نے شوگر ملز چیرٹی کے لئے نہیں لگائیں، کاروبار کر رہے ہیں۔ چینی سستی دینی ہے تو چینی سے سیلز ٹیکس ختم کر دیا جائے۔ ڈالر، آٹا، دالیں مہنگی ہو چکی ہیں، چینی پرانے ریٹ پر ہی فروخت ہو رہی ہے۔ برآمد کی اجازت نہیں دینی تو حکومت سے مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ چیئرمین پنجاب شوگر ملز ایسوسی ایشن ذکاء اشرف نے کہا کہ اگر دس لاکھ ٹن چینی برآمد ہو جائے تو سب کو فائدہ ہو گا۔