اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وزارت منصوبہ بندی کی ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت نے بحالی اور تعمیر نو کے فریم ورک کو نافذ کرنے کے لیے ڈونرز سے مشاورت تیز کر دی ہے تاکہ پاکستان اپنا لائحہ عمل ڈونرز کانفرنس میں بھرپور طریقے سے پیش کر سکے۔سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ نے جمعہ کو مختلف ممالک کے ڈونرز کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس کی صدارت کی تاکہ بحالی و تعمیر نو کے فریم ورک کی عمل درآمد کو یقینی بنائے جا سکے جسے ڈونر کانفرنس کے میں بھی پیش کیا جائے گا۔گزشتہ ماہ، وزارت بندی نے عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک ، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام اور یورپی یونین کے ساتھ ملکر کا اجراء کیا تھا۔ مشاورتی اجلاس میں ڈونرز کے نمائندوں اور وزارت منصوبہ بندی کے حکام نے شرکت کی۔ ممبر انفراسٹرکچر، وزارت منصوبہ بندی نے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی جس میں 17 شعبوں بالخصوص انفراسٹرکچر، تعلیم اور صحت میں قلیل مدتی اور طویل مدتی بحالی کے منصوبے پر روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی نے شرکاء کو بتایا کہ اس اجلاس کا بنیادی مقصد ڈونر کانفرنس میں ایک جامع منصوبہ پیش کرنے سے قبل ڈونرز کو شامل کرکے مشاورتی عمل کو تیز کرنا ہے۔سیکریٹری سید ظفر علی شاہ نے بحالی و تعمیر کے فریم ورک کے تحت 17 شعبوں پر نقصانات اور انکے بحالی کی اہمیت پر زور دیاجن کی نشاندہی اس فریم ورک میں کی گئی ہے، اور انکی تعمیر نو کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی نے کئی منصوبوں پر روشنی ڈالی گئی جو کہ حالیہ سیلاب کے بعد صوبائی حکومتوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈونرز کے تعاون سے شروع کیے ہیں اور جنہیں جلد مکمل کرنے لے لئے فنڈ کا اجراء ضروری ہے ،سیکریٹری منصوبہ بندی کا مزید کہنا تھا کہ مشاورتی عمل جاری رہے گا اور وزارت ایک ٹھوس منصوبے کو حتمی شکل دینے سے پہلے اگلے ہفتے مزید اجلاس منعقد کرے گی۔پاکستان نے شرم الشیخ میں موسمیاتی کانفرنس میں بھی اپنا مقدمہ بھرپور طریقے سے پیش کیا ہے اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی بھرپور مدد کرے۔ ڈونرز نے وزارت منصوبہ بندی کی کوششوں کو سراہا اور بحالی کے دوسرے مرحلے میں اپنا تعاون جاری رکھنے کا یقین بھی دلایا۔