اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں چھاتی کے سرطان کے بارے میں ایک آگاہی سمینار منعقد کیا گیا جس میں کاروباری خواتین سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے بطور مہمان خصوصی سمینار میں شرکت کی جبکہ چیمبر کے سینئرنائب صدر فاد وحید، ظفر بختاوری اور دیگر بھی اس موقع پرموجود تھے۔سمینار سے خطاب کرتے ہوئے خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ پاکستان میں 9میں سے 1 خاتون میں چھاتی کے سرطان کی تشخیص ہو رہی ہے جبکہ تاخیر میں تشخیص کی وجہ سے اس کینسر کے پچاس فیصد مریض فوت ہو جاتے ہیں جو تشویشناک ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ اس بیماری کے بارے میں خواتین میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کی جائے تا کہ وہ بروقت اپنا علاج کرا کر اس سے جلد صحت یاب ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے خواتین میں چھاتی کے سرطان کے بارے میں بہتر آگاہی پیدا کی ہے وہاں 80سے 90فیصد خواتین اس بیماری سے صحت یاب ہوئی ہیں لہذا پاکستان میں بھی خواتین کو بہتر آگاہ کر کے اس مرض سے بچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اکتوبر میں آگاہی پروگرام منعقد کرنے کی بجائے اس مرض کے بارے میں پورا سال آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ ہر خاتون روزانہ پانچ منٹ اپنی صحت کیلئے نکالے اور خو د اپنا معائنہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گذشہ چار سال سے چھاتی کے سرطان کے بارے میں آگاہی مہم کی سرپرستی کر رہی ہیں جس وجہ سے اب خواتین کی زیادہ تعداد اس مرض کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں اپنا معائنہ کرانے کیلئے ہسپتال آ ?تی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاشرہ اس مرض میں مبتلا خواتین کی بھرپور سپورٹ کرے کیونکہ ان کو اس بیماری کے دوران معاشرے کے تعاون کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں 13، پنجاب میں 8اور کے پی کے میں 5ہسپتال چھاتی کے سرطان کا مفت علاج کر رہے ہیں جبکہ ایسے مزید ہسپتال کھولنے کی ضرورت ہے تا کہ کم آمدنی والی خواتین اس بیماری کا آسانی سے علاج کرا سکیں۔ انہوں نے آئی سی سی آئی کی طرف سے چھاتی کے سرطان کے بارے میں آگاہی سیشن منعقد کرنے کے اقدام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کثیر تعداد میں خواتین کی اس پروگرام میں شرکت اس بات کا مظہر ہے کہ آئی سی سی آئی کاروباری برادری کے مفادات کا تحفظ کرنے کے ساتھ ساتھ بیماریوں کی روک تھام کیلئے صحت سے متعلقہ پروگرام منعقد کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان میں چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیل رہا ہے جس وجہ سے ہر سال چالیس ہزار خواتین اس مرض کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلی جاتی ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ایک قومی کینسر رجسٹری قائم کرنے کی کوشش کرے تا کہ قومی سطح پر اس بیماری کا مناسب ڈیٹا تیار کر کے اس کے تدارک کیلئے بہتر پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی کی اکثریت دیہی علاقوں میں رہتی ہے جہاں خواتین میں اس مرض کے بارے میں آگاہی کا بہت فقدان ہے۔ اس کے علاوہ دیہات میں جو بنیادی ہیلتھ یونٹس ہیں ان میں بھی اس مرض کے بارے میں عملے اور سہولیات کا فقدان ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت دیہی علاقوں کے ہیلتھ یونٹس میں خواتین پر مبنی عملے اور دیگر سہولیات فراہم کرنے پر توجہ دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پرائیویٹ ہسپتالوں کے تعاون سے پورے ملک میں اس مرض کے تدارک کیلئے ایک قومی سکریننگ مہم چلائے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ چیمبر آئندہ بھی اس طرح کے آگاہی پروگرام منعقد کرتا رہے گا تا کہ زیادہ سے زیادہ خواتین میں آگاہی پیدا کر کے ان کو اس بیماری سے بچایا جا سکے۔ڈاکٹر فریال رزاق نے چھاتی کے سرطان سے نمٹنے کیلئے معاشرے اور خاندان کی سپورٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالی کیونکہ جذباتی مسائل اور تکالیف چھاتی کے سرطان کو فروغ دینے کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ چھاتی کے سرطان سے صحت یاب ہونے والی ایک خاتون آمنہ سلمان بٹ نے اس موقع پر شرکائ سے اس بیماری کا مقابلہ کرنے کے بارے میں اپنا تجربہ شیئر کیا۔
خواتین روزانہ پانچ منٹ اپنی صحت کیلئے خو د اپنا معائنہ کرے، بیگم ثمینہ علوی
Nov 19, 2022