کراچی (نیوز رپورٹر) لانڈھی نمبر 3پر قائم ایشیاءکی سب سے بڑی مارکیٹ بابر مارکیٹ لانڈھی 1954میں قیام کے بعد سے تا حال مسائل کا شکار ہے۔ 30سال قبل کے ڈی اے نے مارکیٹ کے 297دکانداروں کو کورنگی نمبر 6منا گجیا کے قریب متبادل دکانیں الاٹ کرنے کا پلان دے کر چالان دیئے اور چالان کی مد میں لاکھوں روپے وصول کئے ۔ لیکن 30سال گزر گئے لانڈھی بابر مارکیٹ کے 297دکاندار تا حال دکانوں سے محروم ہیں۔ متاثرہ دکانداروں کی برسوں سے پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مسلسل جد و جہد میں مصروف انجمن تاجران بابر مارکیٹ لانڈھی کے صدر شفیق پاپا نے گزشتہ دنوں گورنر ہاو¿س میں آل تاجر الائنس کے روح رواں خواجہ جمال سیٹھی کی سربراہی میں گورنر سندھ
کامران ٹیسوری سے ملاقات کے دوران بھی گورنر سندھ کو بابر مارکیٹ لانڈھی کے 297متاثرہ دکانداروں کی 30برس سے جاری پریشانیوں سے آگاہ کیا جس پر گورنر سندھ نے فوری مسئلہ حل کرانے کی یقین دھانی بھی کرائی تھی دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے بھی پٹیشن پر متاثرہ دکانداروں کو متبادل جگہ دینے کا حکم جاری کیا تھا۔ تاہم کے ڈی اے نے کورنگی نمبر 6نزد منا گجیا متبادل دکانوں کی جگہ دینے کے عوض چالان جاری کئے اور لاکھوں روپے چالان کی مد میں وصول کرنے کے باوجود برسوں بعد بھی دکانوں کا قبضہ نہیں دیا۔ 30سال سے 297متاثرین بابر مارکیٹ جگہ کے لیے رُل رہے ہیں۔ انجمن تاجران بابر مارکیٹ لانڈھی کے صدر شفیق پاپا ، سینیئر نائب صدر نواب انصاری ، نائب صدر غلام جیلانی قریشی ، جنرل سیکریٹری فیصل انصاری ، جوائنٹ سیکریٹری مکرم علی اور دیگر اعلیٰ حکام سے فوری مسئلہ حل کرنے کی اپیل کی ہے۔
کامران ٹیسوری