لاہور(خبرنگار)انسداد دہشتگری عدالت کی جج عبہر گل خان نے ڈیفنس کار حادثے کے مقدمے میں گرفتار ملزم افنان شفقت کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ،عدالت نے ریمارکس دئیے کہ واقعہ افسوس ناک ہے حق اور میرٹ پر تفتیش ہونی چاہیئے تاکہ سچ سب کے سامنے آئے، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کی عمر کا تعین کرنے کے حوالے سے ٹیسٹ کرانا ہے اور مقدمے کی تفتیش کرنی ہے ، ملزم کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ملزم کم عمر ہے اس کا ٹرائل جووینائل کورٹ میں ہونا ہے ، تسلیم کرتے ہیں کہ حادثہ سرزد ہوا ہے جس پر افسوس ہے ، جن گاڑیوں کے درمیان حادثہ ہوا وہ پولیس کے قبضے میں ہیں، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات نہیں بنتی ہیں، عدالت نے ملزم کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو آپ باتیں کررہے ہیں وہ ٹرائل کی ہیں سچ سب کے سامنے آنا چاہیے،عدالت نے ملزم کے وکیل کی شکایت پر تفتیشی افسر کو کہا کہ ملزم کو ہراساں نہ کیا جائے تفتیش میرٹ پرہونی چاہیے،قبل ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ عقیل احمد نے ملزم افنان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کی اجازت دیدی،تفتیشی نے مقدمہ میں اے ٹی سی دفعات شامل کرنے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کو درخواست دی تھی،ملزم افنان کو منہ پر کپڑا ڈال کر ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا ،ملزم نے بتایا کہ صرف یہ ایک کار حادثہ تھا ،میں نے متاثرہ فیملی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں کیا۔