لاہور(خبرنگار)احتساب عدالت کے جج ملک علی ذولقرنین اعوان نے آشیانہ ریفرنس میں شہباز شریف ، فواد حسن فواد اور احد چیمہ سمیت دس ملزموں کو بری کردیا،عدالت نے بریت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا، بری ہونے والے دیگر ملزموں میں شاہد شفیق، بلال قدوائی، امتیاز حیدر،اسرار سعید اور عارف بٹ وغیرہ شامل ہیں ، احد چیمہ سمیت دیگر ملزم اپنے وکلاءکے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شہبازشریف اور فواد حسن فواد کو مستقل حاضری سے استثنیٰ حاصل تھاعدالت اس کیس میں ریفرنس میں دو مرکزی ملزموں ندیم ضیاءاور کامران کیانی پہلے ہی بری کرچکی ہے،نیب ریفرنس تین والیمز اور ایک ہزار صفحات پرمشتمل تھاجس میں شہباز شریف اور دیگر ملزموں پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا،عدالت میں 30 سے زائدگواہوں نے بیانات قلمبند کرائے،مقدمے میں نیب کی جانب سے 86 گواہ شامل تھے،عدالت کی جانب سے دس ملزموں کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی،عدالتی فیصلے کے بعد نگران وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے اس نے مجھے آزمائش سے سرخرو کیا،مجھے وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا گیاآج فیصلہ ضرور ہوا ہے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے،جب ظلم کیا گیا تو سب کے سامنے تھامیں ملازمت سے استعفیٰ دے دیا،میں نے چار پانچ سال جو عوام کا رویہ دیکھا اس پر ضرور افسوس رہے گا،عوام کے رویے کی وجہ سے استعفیٰ دیا،ملازمت میں واپس نہیں جاﺅں گا مگر عوامی خدمت جاری رکھو ںگا،نیب ریفرنس کے مطابق 16ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال کیلئے 61کروڑ روپے جمع کروائے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے 20جنوری 2015کو معاہدہ کیا تین سال گزرجانے کے باوجود منصوبہ مکمل نہ ہوسکاکمپنیوں کی وجہ سے پنجاب حکومت کو 64 کروڑ 50لاکھ روپے سے زائد رقم کا نقصان اٹھانا پڑا۔