سری نگر(کے پی آئی ) جنوبی کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کا آپریشن جاری ہے ۔جمعہ کو شروع کئے گئے آپریشن میں کولگام میں گھر گھر تلاشی لی اور شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا،اس دوران قابض بھارتی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 5 کشمیری شہید ہوئے جن کی شناخت سمیر احمد شیخ، دانش احمد، ہنزاللہ یعقوب، عبید احمد اور یاسر بٹ کے نام سے ہوئی۔دوسری جانب قابض بھارتی فوج نے ضلع راجوڑی میں ایک کشمیری نوجوان کو گرفتار کرنے کے بعد بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس سے نہتا کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ٹارچر سیل میں ہی جان کی بازی ہار گیا۔قابض بھارتی فوج نے نوجوان کی لاش کو سنسان علاقے میں پھینک دیا۔ لاش پر جگہ جگہ تشدد کے نشانات تھے۔ نوجوان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔غیور اور بہادر کشمیریوں نے 6 کشمیری نوجوانوں کی شہادتوں پر بھارتی فوج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور جدوجہد آزادی کشمیر کے حق میں نعرے بازی کی،اس دوران سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی پاداش میں جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کے ذریعے انکی منظم نسل کشی کر رہا ہے۔قابض بھارتی فوجیوں نے گزشتہ تین دنوں کے دوران بارہمولہ، کولگام اور راجوری اضلاع میں ایک 60 سالہ شخص سمیت 8 کشمیریوں کو شہید جبکہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہائیکورٹ نے تین افراد کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت غیر قانونی حراست کالعدم قرار دے دی ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تنظیم ”ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی“ (ڈی ایف پی) نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں تیزی کی شدید مذمت کی ہے۔ ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بارہمولہ، کولگام اور راجوری کے علاقوں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے بے رحمانہ قتل کا ذکر کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے کو مقتل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں بے گناہ لوگوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جا رہا ہے۔