لاہور (خصوصی نامہ نگار) وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین پاکستان علماءکونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے واضح کیا ہے کہ افغانستان کے امن کی طرح پاکستان کو بھی اپنے گھر میں امن عزیز ہے غیر قانونی افغانیوں کو نکالنے کا مقصد محض اپنے گھر کی صفائی کرنا ہے جس کیلئے رجسٹرڈافغان مہاجرین اورافغان حکومت کو پاکستانی حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے پاکستانی علماءنے آرمی چیف سے ملاقات کے دوران پیغام پاکستان جیسی دستاویزات پر مکمل تعاون کے عزم کودہراتے ہوئے ریاستی اداروں کے علاوہ کسی بھی گروہ کی مسلح جدوجہد کو حرام قراردیا اور ریاست کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ غزہ کی صورتِ حال پر پاکستانی حکوسمت سعودی عرب سمیت تمام دوست ممالک سے رابطوں میں ہے۔ پاکستان نے فلسطین کی امداد کو دو گنا کر دیا ہے جس میں مزید اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ منظور الاسلامیہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے اس پروپگنڈہ کی سختی سے تردید کی جس میں کہاجا رہا ہے کہ آرمی چیف اور علماءکے درمیان سیکورٹی شیشہ لگایا تھا۔ افغان مہاجرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھاکہ پاکستان میں دہشت گردی کے جتنے بھی حالیہ واقعات ہوئے اس میں افغان شہریوں کی بڑی تعداد ملوث پائی گئی۔ حکومت پاکستان غیر رجسٹرڈاور غیر قانونی افغانیوں کو پاکستان سے نکال کر اپنے گھر کی صفائی کررہی ہے جبکہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی ماضی کی طرح مہمان نوازی جاری رکھی جائے گی۔ ہمیں رجسٹرڈافغان مہاجرین سے کوئی شکایت نہیں ہے وہ ماضی کی طرح پاکستان میں مزید قیام کر سکتے ہیں۔ حافظ طاہر محمود اشرفی کاکہناتھاکہ غزہ کی صورتِ حال پر حکومت کا مو¿قف قائدِ اعظم محمد علی جناح والا ہے۔ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے اور فلسطین پر اسرائیلی بربریت کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اس حوالے حکومت پاکستان نے اوآئی سی اور اقوام متحدہ میں بھرپور آواز اٹھائی ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم اور آرمی چیف غزہ کی صورتحال پرمکمل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب سمیت دوست ممالک کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔ پاکستان نے فلسطینی بھائیوں کیلئے امداد کو دو گنا کر دیا ہے، اس میں ضرورت کے مطابق مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔