عزم…… حامد حسین عباسی
Hamid777abbassi777@gmail.com
وزیر اعظم میاں شہبازشریف نے عرب اسلامک سربراہ اجلاس سے خطاب میں ایک دفعہ پھرپوری امت مسلمہ کے دِل جیت لیے۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف ہوں یاسابق وزیر اعظم وصدر مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مظلوم مسلمانوں خصوصاً فلسطین اور کشمیری مسلمانوں کے لیے دنیا کے ہرپلیٹ فارم پر اِن پرہونیوالے مظالم بند کروانے کیلئے آواز بلند کی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے اپنے خطاب کا آغاز قرآن پاک کی آیت مبارکہ سے کیا۔ انہوں نے خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود اور سعودی ولی عہد و وزیراعظم محمد بن سلمان کو عرب۔اسلامک غیر معمولی سربراہ اجلاس کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں بھوک، افلاس اور قحط نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، غزہ پر اسرائیل جارحیت کی تمام حدیں پار کر چکا ہے، ہزاروں افراد شہید جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، ہسپتالوں کو زخمیوں سمیت اڑایا جا رہا ہے، فلسطینیوں کے خلاف حالیہ بربریت کو میڈیا اور عالمی عدالت انصاف نسل کشی قرار دے چکے ہیں، اس صورتحال پر عالمی برادری کب تک آنکھیں بند رکھے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر گزرتے دن اسرائیل کے ہاتھوں عالمی قوانین اور اقدار کی پامالیاں جاری ہیں، انسانی بنیادوں پر تسلسل کے ساتھ جنگ بندی اور انسانی ریلیف کی فراہمی اور تحفظ کے مطالبات کئے جا رہے ہیں تاہم غزہ میں رہائشیوں سمیت گھروں کو اڑایا جا رہا ہے، اس صورتحال کے باوجود اسرائیل کو جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی جاری ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کی غیر مشروط حمایت اور تحفظ جاری ہے، عالمی انسانی قوانین بھی مظلوموں کے خلاف ایسے اقدامات کی اجازت نہیں دیتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غزہ خون سے رنگین ہے اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے فلسطین کے حق خود ارادیت کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت جاری رکھے گا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جس کی سرحدیں 1967ءسے قبل والی ہوں، یہی اس مقدس سرزمین میں پائیدار امن اور انصاف کی ضمانت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایران پر حالیہ اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کی سالمیت اور علاقائی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، پاکستان لبنان میں اسرائیلی فوجی جارحیت کی بھی مذمت اور وہاں کے معصوم لوگوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ وزیراعظم محمدشہبازشریف نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی وقت کی ضرورت ہے، اسرائیل امداد کی بندش کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، نہتے فلسطینیوں کو بلاتعطل خوراک، ادویات کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حقوق کیلئے آواز اٹھاتا رہے گا، آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے دوسری جانب وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کاپ?29 کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس سے خطاب میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ محفوظ مستقبل کے لئے ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، کاپ 28 میں کئے گئے وعدوں پر عملدرآمد کیاجائے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے بھر پور اقدامات کررہا ہے، دنیا کو پاکستان جیسے ترقی پذیر ملکوں کی مدد کرنا ہو گی کیا۔وزیراعظم نے آذربائیجان کے صدر کو سربراہی اجلاس کے بہترین انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو سمجھنا بے حد ضروری ہے۔ دنیا کے اکثرممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کا سامنا ہے۔ پاکستان بھی ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو 2022 میں تباہ کن سیلاب کاسامنا کرناپڑا،بڑے پیمانے پر جانی نقصان کے علاوہ ہزاروں ایکڑ پرکھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے۔سیلاب کے باعث سکولوں کی عمارتیں گرگئیں اور پاکستان کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو آنے والے وقت میں مزیدنقصانات اور تباہی کاسامنا کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم نے عالمی برادری کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہونے والے نقصانات سے نمٹنے کیلئے ان کے وعدے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ کاپ 28۔ میں کئے گئے مالیاتی وعدوں پر عملدرآمد کیاجائے۔