مدینہ منورہ (جاوید اقبال بٹ، نمائندہ نوائے وقت) اندرون اور بیرون ممالک بالخصوص خلیجی و عرب ممالک سمیت پاسپورٹ کی تجدید اور نیا پاسپورٹ کا اجرا ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ کئی ماہ سے پاسپورٹ کی درخواستیں جمع ہیں لیکن پاسپورٹ کا اجرا نہیں ہو رہا۔ وزیر اعظم نوٹس لیں۔ محکمہ پاسپورٹ کے دفاتر سے پتہ چلا پاسپورٹ پرنٹنگ پیپر اور بہت سی پیچیدگیاں ہیں۔ حکومت پاکستان جدید ترین ڈیجٹیل پرنٹر خریدے جو تیز ترین پرنٹنگ اور اس کے لئے مخصوص پیپر اور سیاہی کا معقول اور وافر سٹاک ہو اور بلاتعطل پرنٹنگ کر کے پاسپورٹ تیار ہوں، دوسرا محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے اعلان ہوا تھا کسی ضلع کا ڈومیسائل والا دوسرے ضلع سے پاسپورٹ بنوا سکتا ہے۔ یہ دعوی بھی غلط نکلا ہے۔ پاسپورٹ آفس والے شناختی کارڈ دیکھ کر کہتے ہیں متعلقہ ضلع جا کر پاسپورٹ کی درخواست جمع کرائیں۔ بیرون ملک کیمونٹی کی رائے ہے پاسپورٹ پرنٹنگ پیپر اور سیاہی کو کسی پرائیویٹ فرم کو ٹھیکہ دے دیا جائے۔ حکومت صرف پرنٹنگ پراسس کنڑول اپنے پاس رکھے۔ کمیونٹی نے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے مطالبہ کیا آپ کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے جو متعلقہ محکمہ پاسپورٹ داخلہ، وفاقی وزارت برائے سمندر پاکستانی و مختلف ممالک میں سفارت خانوں سے ایک ایک ممبر اور اوورسیز پاکستان فائونڈیشن اور او پی سی اوورسیز پاکستان پنجاب کمشن کا ایک نمائندہ ہو جو اصل حقائق کی رپورٹ، تجویز اور مکمل لائحہ عمل تیار کیا جائے۔