کراچی +اسلام آباد ( کامرس رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ) سٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق ملکی برآمدات تیسرے ماہ بھی درآمدات سے زیادہ رہیں۔ اکتوبر میں غیر ملکی تجارت میں 35 کروڑ ڈالر سرپلس رہے۔ گزشتہ سال پاکستان کا خسارہ ڈیڑھ ارب ڈالر تھا۔ اس سال جولائی تا اکتوبر 22 کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔ اس سال آئی ٹی برآمدات ماہانہ بنیاد پر 13 فیصد رہیں۔ سالانہ بنیاد پر آئی ٹی برآمدات 39 فیصد رہیں۔ اکتوبر میں ترسیلات زر ماہانہ لحاظ سے سات فیصد بڑھی ہیں اور سالانہ حساب سے ترسیلات زر میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) میں پاکستانی برآمدات ایک ارب 29 کروڑ ڈالر کے اضافے کے ساتھ 10 ارب 88 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں۔ پاکستانی برآمدات میں 4 ماہ میں 1 ارب 29 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا اور جولائی تا اکتوبر برآمدات 13.55 فیصد اضافے سے 10 ارب 88 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئیں جبکہ اس دوران ٹیکسٹائل 6 ارب ڈالر اور خوراک 2 ارب 36 کروڑ ڈالر کی ایکسپورٹ ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چار ماہ میں مینوفیکچرنگ مصنوعات بھی 1 ارب 43 کروڑ ڈالر کی برآمد کی گئیں اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 58 کروڑ ڈالر یعنی 10.44 فیصد اضافہ ہوا۔ اونی ملبوسات کی برآمدات میں 19 فیصد اضافہ ہوا اور حجم 1 ارب 75 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات 24.40 فیصد اضافے سے 1 ارب 35 کروڑ ڈالر رہی۔ 4 ماہ میں سوتی کپڑے کی ایکسپورٹ 5.25 فیصد بڑھی اور 68 کروڑ ڈالر رہی جبکہ ٹاولز کی ایکسپورٹ میں 5.47 فیصد اضافہ ہوا اور حجم 35 کروڑ 64 لاکھ ڈالر رہا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پردوں سمیت میڈ اپ آرٹیکلز ایکسپورٹ 12.46 فیصد اضافے سے 26 کروڑ 37 لاکھ ڈالر رہی۔ بیڈ ویئر کی ایکسپورٹ 13 فیصد اضافے سے 1 ارب ڈالر سے زیادہ رہی جبکہ سوتی دھاگے اور خام کپاس کی ایکسپورٹ میں 45 سے 100 فیصد تک کمی آئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق پلاسٹک میٹریل کی ایکسپورٹ میں 57 فیصد اضافہ ہوا اور حجم 18 کروڑ 27 لاکھ ڈالر رہا جبکہ ادویات کی برآمدات 31 فیصد بڑھ کر 14 کروڑ 18 لاکھ ڈالر ہوگئی۔
برآمدادرت آمدات سے بڑ ھ گیئں جولائی تااکتوبر 22کروڑڈالر کا تجارتی سر پلس سٹیٹ بنک
Nov 19, 2024