سیاست سے کنارہ کشی کے باوجو د پولیس ہراساں کررہی ہے:  شیریں مزاری 

   راولپنڈی(آئی این پی )سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے الزام عائد کیا ہے کہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے باوجود انہیں مختلف تھانوں سے کالز موصول ہو رہی ہیں، جن میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا دعوی کیا جا رہا ہے اور ہراسا ں کیا جارہاہے ۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ 9 مئی کے کیسز کی سماعت میں پیشی کے بعد شیریں مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سیاست میں نہیں ہوں، جج کو بتایا کہ ہر حاضری پر پیش بھی ہوتی ہوں، اس کے باوجود پولیس مجھے ہراساں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات مجھے مختلف تھانوں سے فون آئے کہ آپ کے وارنٹ گرفتاری نکلے ہوئے ہیں، میں نے جج کو بتایا ہے کہ یہ دہشتگردی ہے ، میری حاضری بھی لکھی ہے، اس کے باوجود وارنٹ گرفتاری کس بنیاد پر نکالے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب کچھ پنجاب پولیس کر رہی ہے، موجودہ سیاسی صورت حال سب کے سامنے ہے۔  شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف درج مقدمات جعلی ہیں اور پولیس انہیں بلاجواز دھمکا رہی ہے۔ انہوں نے پنجاب پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ کارروائیاں ہراسانی کے مترادف ہیں، جس کے خلاف جج نے حکم جاری کر دیا ہے۔  انہوں نے کہا تھا کہ میرے بچے اور میری صحت اب میری ترجیح ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قید کے دوران انہیں اور ان کے خاندان کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد انہوں نے سیاست سے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔  

ای پیپر دی نیشن