غزہ لبنان : 150مقامات پر اسرائیلی نمباری ، 50رکنی خاندان ضزب اللہ کے میڈ یا ترجمان سمیت 205شہید : سعودی عرب کی مذمت 

غزہ؍ بیروت (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) اسرائیلی فورسز نے لبنان پر گزشتہ روز بڑا حملہ کیا۔ صیہونی فضائیہ نے چوبیس گھنٹوں میں لبنان  کے 145 سے زائد مقامات پر بمباری کی۔ بمباری میں حزب اللہ کے میڈیا ترجمان محمد عفیف سمیت ساٹھ شہری شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔ وسطی بیروت میں اسرائیلی حملے میں دو افراد شہید بائیس زخمی ہوئے۔ راس النباء پر بمباری سے بچوں سمیت تین افراد شہید جبکہ 14 زخمی ہوئے۔ قدیم لبانی شہر طائر پر فضائی حملہ میں گیارہ افراد شہید جبکہ 48 زخمی ہوئے۔ غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے مغرب میں المواصی کے علاقے میں اسرائیلی بمباری میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اب تک غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 111 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں 70 کے قریب افراد غزہ پٹی کے شمال میں جاں بحق ہوئے۔ اسی طرح اسرائیلی بمباری میں بیت لاہیا، النصیرات اور البریج میں بھی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب غزہ میں وزارت صحت کے دفتر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کو اس بات کا علم تھا کہ ان گھروں اور رہائشی عمارتوں میں درجنوں بے گھر شہری موجود ہیں جن میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی ہے۔ اسرائیلی طیاروں نے ان پر ٹنوں میزائل داغے۔ بیت لاہیا میں ایک خاتون کے خاندان کے 50  افراد شہید ہو گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کے سینئر افسروں نے نیتن یاہو کو بتایا کہ حماس کے پاس موجود یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس اور سکیورٹی چیفس نے وزیراعظم نتین یاہو کو بریفنگ میں بتایا کہ حماس کے  پاس موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی حالت نازک ہے اور ان کی رہائی کے لیے اب جنگ بندی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ اسرائیلی جنرلز نے بتایا کہ بیشتر یرغمالیوں کا وزن خوراک کی کمی کے سبب آدھا رہ گیا۔ ایسی صورت میں موسم سرما میں یرغمالیوں کی زندگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ سعودی وزارت خارجہ نے قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا میں بے گھر افراد پر مشتمل سکول ابو عاصی پر بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی اداروں اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ قابض اسرائیل کو شہریوں، امدادی اور انسانی ہمدردی کے اداروں کو مسلسل نشانہ بنانے کے حوالے سے دو ٹوک موقف اختیار کرے اور اسرائیلی ریاست کی نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

ای پیپر دی نیشن