سابق وزیر انصاف اور انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکن کو ایران میں قتل کرنے کی سازش کینیڈا کے حکام نے ناکام بنا دی۔سابق وزیر انصاف ایرانی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہیں۔ اس بارے میں اخبار دے میل اور گلوب نے پیر کے روز رپورٹس شائع کی ہیں۔84 سالہ ایرون کورٹلر 2003 سے 2004 کے درمیان ایران کے اٹارنی جنرل اور وزیر انصاف رہ چکے ہیں۔ وہ 2015 میں سیاست سے ریٹائر ہوگئے۔دی میل اور گلوب کے مطابق انہیں 26 اکتوبر کو بتایا گیا کہ وہ ایرانی ایجنٹس قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس لیے ان کی زندگی کو سخت خطرہ درپیش ہے۔کینیڈا کے حکام نے اس مشکوک اور مبینہ سازش کا پیچھا کیا اور سازش کو پکڑ لیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر انصاف کا نام 2022 میں 'ایف بی آئی' کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بھی آیا تھا۔ جس کے تحت ایران نے انہیں نیو یارک میں قتل کرانے کا منصوبہ بنایا تھا۔کوٹلر کو پہلے ہی پولیس گارڈ کی سہولت پچھلے ایک سال سے میسر ہے کہ ان کی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں کہ وہ عالمی سطح پر ایرانی پاسداران انقلاب کے خلاف بات کرتے ہیں جسے بین الاقوامی سطح پر دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔
کینیڈا کے پچھلے ایک دہائی پہلے سے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں۔ تاہم رواں سال جون میں اس کا نام اپنے ہاں دہشت گرد گروپوں میں شامل کر لیا۔کاٹلر کی بیٹی مشال کاٹلر ڈپلومیٹ اور سیاستدان ہے۔ جبکہ وہ اس سے پہلے اسرائیلی پارلیمان کی رکن بھی رہ چکی ہیں۔