اسرائیل کا بیروت کے قلب میں پیشگی وارننگ کے بغیرایک بار پھر حملہ،متعدد افراد ہلاک اور زخمی

اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے وسط میں ایک اور فضائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ افراد ہلاک اور چوبیس زخمی ہوگئے۔العربیہ/الحدث کے نامہ نگار کے مطابق کل سوموار کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے دارالحکومت بیروت میں حسینیہ ذقاق البلاط کے پیچھے ایک رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا، اس حملے کے بعد اس جگہ پر "بڑے پیمانے پر تباہی" ہوئی ہے۔اسرائیلی فوج نے اس حملے کے حوالے سے پیشگی وارننگ نہیں دی تھی۔خبر رساں ایجنسی ’اےایف پی‘ کے مطابق لبنانی فوج نے حملے کی جگہ کے گرد حفاظتی حصار قائم کر رکھا ہے۔

گنجان آباد علاقہ
یہ حملہ ایک گنجان آباد، پبلک مقام اور رہائشی محلے میں ہوا جس میں دارالحکومت میں لبنانی سرکاری اور سفارتی ہیڈکوارٹر بھی شامل ہیں۔اس علاقے میں جنوبی اور مشرقی لبنان اور بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے سے بہت سے بے گھر افراد بھی آباد ہیں جو حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

راس النباء اور مار الیاس
یہ فضائی حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب گذشتہ روز بیروت کے قلب کو نشانہ بنانے والے دو اسرائیلی حملوں میں 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق حزب اللہ نے بتایا کہ ہلاک ہونے والےچار افراد اس کے میڈیا آفس میں کارکن تھے۔بیروت میں راس النباء کے علاقے پر حملے کے نتیجے میں "ایک خاتون سمیت سات افراد ہلاک اور 16 دیگر زخمی ہوئے۔ ان میں حزب اللہ کے میڈیا اہلکار محمد عفیف بھی شامل تھے۔ جن کے بارے میں حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ راس النباء میں بعث پارٹی کے مرکز پر اسرائیلی بمباری میں مارے گئے۔مار الیاس کمرشل ایریا میں دوسرے فضائی حملے کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت تین افراد ہلاک اور 29 زخمی ہو گئے۔ العربیہ/الحدث کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اس حملے کا ہدف حزب اللہ کا ایک عسکری رہنما محمود ماضی تھا۔

ای پیپر دی نیشن