مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ فرانس- اسرائیل کشیدگی کے درمیان پیرس نے اعلان کیا ہے کہ وہ آباد کاروں کے معاندانہ اقدامات پر ان کو سزا دینا جاری رکھے گا۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان کرسٹوف لیموئن نے پیر کے روز ’’العربیہ‘‘ کو بتایا کہ ان کا ملک مغربی کنارے میں پرتشدد آباد کاروں کے خلاف یورپی پابندیوں کے تیسرے گروپ کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان پابندیوں میں افراد اور ادارے شامل ہوں گے۔فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان کرسٹوف لیموئن نے واضح کیا کہ فرانس ان اسرائیلی آباد کاروں کی فہرست کو وسعت دینے کا خواہاں ہے جنہیں یورپی سطح پر سزا دی جائے گی۔ انھوں نے کہا ہم آباد کاروں کو سزا دینے کے لیے مکمل متحرک ہونے کی حالت میں ہیں اور ہم نے اس سے قبل اٹھائیس آباد کاروں کو فرانس میں داخل ہونے سے روکا ہے۔انہوں نے مغربی کنارے میں آباد کاروں کی طرف سے کیے جانے والے تشدد کی کارروائیوں کی اپنے ملک کی جانب سے سخت مذمت کی تصدیق کی۔ انہوں نے زور دیا کہ فرانس کا یہ موقف ایک طویل عرصے سے واضح ہے۔ یاد رہے مغربی کنارے پر اسرائیل نے 1967سے قبضہ کر رکھا ہے۔ ایک سال سے زیادہ عرصے سے اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں پر تشدد کارروائیاں بڑھا دی ہیں۔ سات اکتوبر سے ان کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوگیا اور حالات ابتر ہوگئے ہیں۔فلسطینیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر 2023 سے اب تک سینکڑوں فلسطینی آباد کاروں اور اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔ فلسطینی شہریوں پر انتہا پسند آباد کاروں کے حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
مغربی کنارے میں آباد کاروں پر نئی پابندیوں پر کام کر رہے ہیں: فرانس
Nov 19, 2024 | 13:30