بھاشا ڈیم زندگی کی علامت ہے‘ بعض سیاستدان کالا باغ ڈیم پر سبز باغ دکھاتے رہے‘ خفیہ راستے سے آنے کا دور گزرگیا: وزیراعظم

Oct 19, 2011

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد / گلگت (نمائندہ خصوصی، ریڈیو نیوز، وقت نیوز، ایجنسیاں) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے پچھلے دروازے اور خفیہ راستوں سے آگے آنے کا دور گزر گیا ہے۔ تمام ادارے آئین کے تحت کام کریں گے۔ 8 سرکاری کاروباری ادارے قومی خزانے کے ضیاع کا باعث بن رہے ہیں۔ نجی شعبہ چاہے تو ان کو منظم کرے اور نتائج دکھائے۔ کوئی سیاسی جماعت تن تنہا ملک کے معاملات کو درست کرنے کا اعلان نہیں کر سکتی۔ ایسا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ اس وقت ملک کو مل کر چلانے کی ضرورت ہے۔ کچھ لوگ نہیں چاہتے ہیں کہ بجلی کا مسئلہ حل ہو تاکہ ان کو موقع ملے اور وہ لانگ مارچ کریں یا دھرنا دیں۔ تاہم ان کے آنے سے بھی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ لوگوں نے ماضی میں ان کی کارکردگی کو دیکھا ہے۔ صوبوں کو بجلی پیدا کرنے کا اختیار دیدیا ہے۔ چلاس مےں دیامر بھاشا ڈیم کا سنگ بنیاد رکھنے اور پنڈی چیمبر کے زیراہتمام اچیومنٹ ایوارڈ 2011ءکی تقاریب سے خطاب کرتے وزیراعظم نے کہا ہم حکومت میں ہوں یا نہ پارلیمنٹ کو مدت پوری کرنی چاہئے تاکہ لوگوں میں اعتماد بڑھے۔ مفاہمت کی پالیسی سے اتفاق نہ کرنے والے بھی اسے قبول کرینگے، ملک کو ملکر چلانے کی ضرورت ہے کوئی پارٹی تنہا ملکی معاملات کو درست نہیں کر سکتی ایسا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہےں۔ انہوں نے کہا بھاشا ڈیم پاکستان کےلئے زندگی کی علامت ہے، منصوبے کی تکمیل سے ملک مےں تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، کالاباغ ڈیم کے نام پر بعض سیاستدانوں نے عوام کو گمراہ کیا اور سبز باغ دکھاتے رہے۔ مخالفین سینٹ انتخابات سے زیادہ اگلے بجٹ سے خوفزدہ ہےں۔ بھاشا ڈیم کا سنگ بنیاد رکھ کر تاریخ میں نام لکھوا دیا ہے۔ حکومت سینٹ میں اکثریت حاصل کرے گی۔ ملکی تاریخ میں پانچواں بجٹ پیش کر کے طویل ترین بجٹ کا ریکارڈ قائم کرینگے۔ گلگت بلتستان کو بااختیار بنانے سے کشمیر کاز متاثر نہیں ہو گا۔ آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا قومی اہمیت کا سب سے بڑا منصوبہ پہلے مکمل ہو جانا چاہئے تھا لیکن افسوس اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ 1947ءمیں ڈوگرا راج کے بعد گلگت بلتستان کی عوام کو نظرانداز کیا گیا جس کی وجہ سے علاقے کی عوام میں احساس محرومی پیدا ہوا۔ پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان سے کئے گئے تمام وعدے پورے کرے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ بجلی اور توانائی کے بڑے منصوبے شروع کئے۔ عوام کو یقین دلاتے ہیں دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ 8 سال میں مکمل ہو جائے گا۔ خوشحالی کا یہ جمہوری استحکام اور تسلسل انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا بعض سیاستدانوں نے کالاباغ ڈیم کے حوالے سے عوام کو سبز باغ دکھا کر گمراہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں ناکام ہوئے بھاشا ڈیم کی تعمیر سے تربیلا ڈیم کی عمر میں 35 سال کا اضافہ ہو گا۔ ڈیم کی تعمیر کیلئے گھر بار چھوڑنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا مخالفین جمہوری نظام کے تسلسل اور مارچ میں سینٹ کے انتخابات سے ہی خوفزدہ نہیں بلکہ جون کے بجٹ سے بھی خوفزدہ ہیں کہ اگر یہ پانچواں بجٹ پیش کرینگے تو یہ ملکی تاریخ میں ریکارڈ بجٹ پیش کرنے والی حکومت بن جائے گی۔ جمہوری حکومت طویل ترین بجٹ پیش کر کے ملک میں طویل ترین اتحادی حکومت کا ریکارڈ قائم کرے گی۔ انہوں نے کہا عوامی خدمات کے پیش نظر 2013ءکے انتخابات میں حصہ لینگے۔ مارچ میں سینٹ انتخابات میں حکومت کو اکثریت مل جائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا ملکی ترقی کیلئے ضروری ہے منتخب جمہوری حکومت کو 5سال کی مدت پوری کرنے دی جائے۔ انہوں نے کہا مخالفین کو سینٹ کے انتخابات سے آگے کی فکر ہے کیونکہ دو ماہ بعد جون میں حکومت پانچواں بجٹ پیش کرے گی اور مزید ترقیاتی کام کرے گی ۔ یہ ترقیاتی کام مخالفین سے برداشت نہیں ہو رہے۔ سینٹ انتخابات کے بعد حکومت کو تسلسل حاصل ہو گا۔ پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے گی۔ ملک کے مسائل کو ایک شخصیت یا پارٹی حل نہیں کر سکتی۔ مسائل کے حل کے لئے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے جو لوگ ہم سے متفق نہیں وہ بھی جلد متفق ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا مخالفین کو یہ فکر ہے موجودہ حکومت کو مزید ایک سال مل گیا تو یہ مزید کام کریں گے۔ اس لئے وہ نہیں چاہتے ملک میں مزید استحکام آئے۔ ہم حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔ مخالفین نہیں چاہتے ہمارا تاریخ میں نام آئے کہ ہم نے اپنی مدت پوری کی۔ وزیراعظم نے قراقرم ہائی وے کی تعمیر کیلئے ایک ارب کے اضافی فنڈ کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا ایم کیو ایم گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتوں میں بھی شامل ہو جائے۔
مزیدخبریں