12اکتوبر1999ءپس منظر، پیش منظر

جنرل پرویز مشرف کا اقتدار میں آنا، جانا اور زندہ رہنا حملہ آور امریکی و اتحادی منصوبہ بندی کا حصہ ہے جس طرح زرداری امریکی پلان نمبر1کی ناکامی کے بعد پلان نمبر2 کے تحت برسر اقتدار آئے۔ اسی طرح پرویز مشرف بھی امریکی پلان نمبر2 کے تحت اقتدار پر قابض ہوئے۔ پرویز مشرف امریکی و اتحادی برادری کے ہیرو اور پاکستان کیلئے میر جعفر و میر صادق ہیں۔پاکستان کی موجودہ قومی و ملی ابتری میں پرویز مشرف کا کلیدی کردار ہے۔ موجودہ حالات کی خرابی اور حملہ آور امریکی و اتحادی نیٹ ورک کی من مانی کا رروائیوں کو سمجھنے کیلئے پرویز مشرف کے آنے جانے کا پس منظر اور پیش منظر کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ پرویز مشرف کے آنے جانے کے چند فوری وجوہات و اثرات درج ذیل ہیں:۔
-1 امریکہ اور افغان مجاہد طالبان میں ریاستی نظام، انتظام اور قیادت کے انتخابات پر اختلاف ہو گیا تھا۔ لہٰذا امریکہ مجاہد طالبان کے نفاذ شریعت، شرعی قیادت ملا عمر کے انتخاب، ملی و حدت اور امریکہ کی اجازت کے بغیر غیر امریکی اقوام اور ممالک سے تجارتی، معاشرتی اور تیل کی دریافت کیلئے مختلف معاہدے کرنا شروع کر دیئے جو امریکی نیو ورلڈ آرڈر کے بالکل برعکس تھے۔
-2 وزیر اعظم نواز شریف نے امیر المومنین ملا عمر کی سربراہی میں بننے والی نئی افغان حکومت کو تسلیم کیا۔ ملا ضعیف پاکستان میں افغان سفیر مقرر ہوئے اور اس طرح پاکستان کی نواز شریف انتظامیہ نے ملا عمر کی حکومت کو مضبوط اور مستحکم کرنے میں مدد دی بلکہ پاکستان میں شریعت بل کی تیاری میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے اپنے ایک انٹرویو میں نواز شریف کو شریعت بل اور امیرالمومنین سے روکنے کا کریڈٹ لیا۔
-3 نواز شریف کے سیاسی سرپرست جنرل محمد ضیاءالحق نے 1983ءمیں ایٹم بم بنایا اور نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں ایٹمی دھماکہ کیا۔ امریکہ نے دھماکہ نہ کرنے کیلئے زبردست دباﺅ، دھمکی اور لالچ دیا جو نواز شریف نے ٹھکرا دیا۔ درایں صورت امریکہ کی نواز حکومت سے ناراضی عروج پر تھی۔ صدر کلنٹن نے کئی بار خود فون کیا مگر مقصد میں ناکام رہے۔
-4 نواز شریف نے نو آزاد وسط ایشیائی اسلامی ریاستوں سے معاشی، معاشرتی، قومی، ملی تعلقات بنا نے میں گرم جوشی کا اظہار کیا۔
-5 پاک بھارت بھائی چارہ پالیسی امریکی و عالمی برادری کے دباﺅ کا نتیجہ ہے مگر نواز شریف بھارت سے تعلقات میں قومی، ملی اور نظریاتی مفاد اور شناخت کی قربانی دینے کو تیار نہیں تھے۔ وہ بھارت سے یکطرفہ محبت اور ایثار کے قائل نہیں تھے۔ لہٰذا نواز شریف کی بھاری اکثریت سے بننے والی حکومت (ہیوی مینڈیٹ) کو ختم کرنے کیلئے امریکہ و عالمی برادری نے درج ذیل طریقے اپنائے:۔
-1 امریکہ نے مسلم لیگ کے اندر فخر امام کی قیادت میں بغاوت کا انتظام کیا جس میں آرمی چیف کرامت جہانگیر، چیف جسٹس.... شاہ صاحب اور لغاری سے مدد لی۔ یہ سازش ناکام ہوئی اور امریکہ مزید بپھر گیا کیونکہ اس دوران امیر المومنین ملا عمر کی سربراہی میں بننے والی شرعی حکومت کو دو ڈھائی سال مل گئے۔ اس دور میں افغانستان میں امن، سکون اور سلامتی کے گن امریکی صحافی نے میگزین ٹائم میں تحریر کئے اور کہا کہ میرا ڈالروں اور دستاویزات سے بھرا پرس کابل کے بازار میں گر گیا۔ میں نے اگلے دن جا کر اسی جگہ سے پرس اٹھایا۔ اس کو کسی نے چھوا بھی نہیں تھا۔ دنیا میں شرعی افغان نظام کے سوا کہیں امن عامہ اور جان، مال اور جائیداد کا تحفظ اس طرح کا نہیں۔ امریکہ کی پہلی ناکامی (یعنی نواز شریف کی جمہوری سرکار ختم کرنا) نے افغانستان میں شرعی نظام کے خدوخال متعین کر دیئے۔ پہلی ناکامی کے بعد نواز شریف نے آرمی چیف، چیف جسٹس اور صدر پاکستان فاروق احمد خاں لغاری کو تبدیل کر دیا۔
-2 امریکہ نے دوسری سازش کارگل کی تیار کی جس میں نیا آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے کلیدی کردار ادا کیا اور مقامی مجاہدین بھی استعمال کئے گئے۔ امریکہ کا مقصود نواز شریف کی بے پناہ عوامی مقبولیت کو متاثر کرکے اپنے حلقہ دام میں پھنسانا تھا جس وقت کارگل معاملے میں نواز شریف نے امریکی مدد مانگی، عوام اور اللہ و رسول کی مدد ختم ہو گئی۔
-3 ہائی جیکر جہاز کے اندر ہوتا ہے، باہر نہیں۔ امریکہ نے جنرل پرویز مشرف کو ہیرو بنانے کیلئے جہاز اغواءکا ڈھونگ رچایا، الزام وزیر اعظم پر لگایا اور پہلے سے طے منصوبہ بندی کے تحت حکومت کا تختہ الٹا۔ نواز شریف کو چند گھنٹے قبل سازش کا پتہ چلا۔ جنرل ضیاءالدین کو نیا آرمی چیف بنایا جس سے فوج اور امریکہ مزید بگڑ گیا۔ جنرل عزیز، جنرل محمود وغیرہ سازش میں آلہ کار تھے مگر سازش کے مرکز سے ناآشنا تھے۔ جنرل پرویز مشرف برسر اقتدارآ گئے۔ ان کے قومی و ملی جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔ چند چیدہ چیدہ چیزیں درج ذیل ہیں:۔
-1 پاکستان میں امریکی و اتحادی نیٹ ورک قائم کرایا جو پورے پاکستان اور قبائلی علاقوں میں تھا جبک جہاں اور جس وقت چاہے پاکستانی انتظامی فوج اور آئی ایس آئی وغیرہ کو اطلاع دیئے بغیر کارروائی کر سکتا ہے۔
-2 پاکستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ پیدا ہوا کیونکہ پرویز مشرف نے انٹیلی جنس ایجنسیوں بالخصوص آئی ایس آئی میں امریکہ نواز افراد ملازم رکھے اور انہیں اختیار تھا کہ دہشت گردی کی جنگ کے نام پر پاکستان میں امریکہ مخالف عناصر مار دیا جائے، یا امریکہ کے حوالے کرکے ڈالرز وصول کئے جائیں۔
-3 اکبر بگتی کی شہادت نے سلگتے بلوچستان کو گہری دلدل میں ڈال دیا۔
-4 بھارت کے ساتھ غیر مشروط تعاون اور بھائی چارہ کی روایت قائم کی۔
-5 فوج کو امریکی مفادات کا محافظ بنا دیا۔
 جنرل پرویز مشرف کی معزولی اور محفوظ راہداری امریکی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ فوج کے اندر امریکی مذموم عزائم کی آگاہی بڑھ رہی تھی۔ لہٰذا فوج کو آزمودہ غدار اور فوج دشمن جمہوری سیاست کار پارٹی کے سپرد کرنا تھا جو سوات، جنوبی وزیرستان اور اب شمالی وزیرستان جیسے فوجی آپریشنز کرکے علاقائی دلدل میں دب کر رہ جائے۔ باتیں بہت سی ہیں مگر فی الحال یہی کچھ....

ای پیپر دی نیشن