اسلام آباد (عمران علی کندی/ دی نیشن رپورٹ) بے یار و مددگار عوام کو ”بجلی کا جھٹکا“ لگانے کے بعد حکومت ان پر نیا گیس لیوی کا بم گرانا چاہتی ہے جس کے نتیجے میں گیس کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ جائینگی۔ ذرائع کے مطابق 6.64 ارب ڈالر کے بیل آﺅٹ پیکیج کی شرائط کے تحت حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کر رکھا ہے کہ اس سال دسمبر میں نئی گیس لیوی عائد کی جائیگی۔ اس سے حکومت کو 105 ارب روپے (جی ڈی پی کا 0.4 فیصد) تو حاصل ہونگے مگر مہنگائی کا ایک اور طوفان بپا ہوگا۔ پاکستان نے آئی ایم ایف سے یہ تحریری وعدہ کیا ہے کہ دسمبر 2013ءکے اواخر تک گیس لیوی لگائی جائیگی جو سالانہ بنیاد پر جی ڈی پی کا 0.4 فیصد ہوگی۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے دی نیشن کو بتایا کہ اس مقصد کیلئے یا تو نئے ٹیکس کیلئے پارلیمنٹ میں نیا فنانس بل پیش کیا جائیگا جو کہ ”منی بجٹ“ ہوگا یا پھر یہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نافذ العمل ہوگا۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق ان اقدامات سے افراط زر میں اضافہ ہوگا اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت کیلئے افراط زر کی شرح 8 فیصد تک رکھنا مشکل ہو جائیگا۔
”نیا مہنگائی بم “ دسمبر میں گیس لیوی عائد کئے جانے کا امکان
Oct 19, 2013