ایران غیر ملکی ماہرین کو جوہری ٹھکانوں کے معائنے کی اجازت دینے پر تیار

تہران (اے پی پی+ آن لائن) ایران مشروط طور پر غیر ملکی ماہرین کو ایرانی جوہری ٹھکانوں کی اچانک جانچ کرنے کی اجازت دینے کیلئے تیار ہو گیا۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی کے مطابق ان کی یہ تجویز ایران کے جوہری مسئلے کے تصفیہ کے بارے ایران کے نئے منصوبے کا ایک حصہ ہے۔ جنیوا میں چھہ رکنی رابطہ گروپ اور ایرانی فریق کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ یاد رہے کہ مذکورہ گروپ میں روس، امریکہ، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔گذشتہ روز فریقین کے درمیان دو ملاقاتیں ہوئیں جن میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کے جوہری مسئلے کے تصفیہ اور مذاکراتی عمل جاری رکھے جانے کا منصوبہ برائے غورپیش کیا تھا۔ امریکہ اور یورپی یونین نے ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر ہونے والے مذاکرات کو اب تک اس سلسلے میں ہونے والے تمام مذاکرات میں سب سے بامعنی قرار دیا ہے۔ تاہم مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی اور فریقین کے مابین اختلافات برقرار ہیں۔ یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے کہا کہ یہ اب تک ہونے مذاکرات میں سب سے زیادہ تفصیلی اور جامع مذاکرات تھے۔ وائٹ ہاو¿س کے ترجمان جے کارنی نے بھی کہا ہے کہ جوہری پروگرام سے منسلک تنازع کے حل کے لئے تجویز کردہ ایرانی پیشکش میں جس سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا ہے وہ اس سے پہلے نہیں دیکھی گئی۔ حسن روحانی کے اگست میں صدر بننے کے بعد یہ اپنی نوعیت کے پہلے مذاکرات ہیں جن سے کوئی معاہدہ ہونے کی امیدیں وابستہ کی گئی ہیں۔ کیتھرین ایشٹن کا کہنا ہے کہ فریقین میں مذاکرات کا آئندہ دور 7 اور 8 نومبر کو دوبارہ جنیوا میں ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...