ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل
یہی ہے فصلِ بہاری‘ یہی ہے بادِ مراد؟
قصور وار‘ غریب الدّیار ہوں لیکن
ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد
(بالِ جبریل)
ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل
Oct 19, 2014
Oct 19, 2014
ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل
یہی ہے فصلِ بہاری‘ یہی ہے بادِ مراد؟
قصور وار‘ غریب الدّیار ہوں لیکن
ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد
(بالِ جبریل)