عبدالرشید غازی قتل کیس‘ مشرف کیخلاف مکمل چالان عدالت میں پیش

Oct 19, 2014

اسلام آباد (ثناءنیوز) لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی شہید اور انکی والدہ صاحب خاتون کے قتل کے مقدمے میں پرویز مشرف کیخلاف پولیس نے مکمل چالان ایڈیشنل اینڈ سیشن جج واجد علی خان کی عدالت میں جمع کرا دیا ہے۔ علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مکمل چالان میں بھی پرویز مشرف کو خانہ نمبر دو میں رکھا گیا ہے۔ پولیس نے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مکمل چالان میں پرویز مشرف کو بے گناہ قرار دینے سے گریز کرتے ہوئے انہیں عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ مکمل چالان کے مطابق لال مسجد آپریشن کی ذمہ داری اسلام آباد پولیس اور اسلام آباد کی سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسروں نے قبول کرلی ہے۔ ترجمان شہدا ءفاﺅنڈیشن کے مطابق علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کی تفتیش کیلئے قائم پانچ رکنی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں قتل کیس کا مکمل چالان 28 مئی 2014ءکو تیار کیا گیا۔ وفاقی پولیس کی پراسیکیوشن برانچ نے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مکمل چالان کا جائزہ لینے کے بعد ایک ہفتے قبل چالان ایڈیشنل اینڈ سیشن جج واجد علی خان کی عدالت میں جمع کرایا جس کی کاپی شہداءفاﺅنڈیشن نے حاصل کرلی ہے۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ لال مسجد آپریشن کی ذمہ داری سابق سیکرٹری داخلہ سید کمال، چیف کمشنر خالد پرویز‘ ڈپٹی کمشنر چودھری محمد علی اور آئی جی پولیس چودھری افتخار نے قبول کی ہے۔ علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مکمل چالان میں پولیس نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ”ملزم مندرجہ خانہ نمبر دو پرویز مشرف کو بذریعہ نوٹس اور گواہوںکو بذریعہ سمن طلب فرماکر مقدمے کی سماعت کی جائے“۔
عبدالرشید غازی

مزیدخبریں