اسلام آباد (این این آئی) ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام ”اتحادِ اُمت و استقبال ماہِ محرم الحرام“ کے عنوان سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ محرم الحرام اللہ کا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں حضرت امام حسینؓ کی شہادت اور کربلا کا واقعہ رونما ہوا۔ اس مہینے میں قتل و قتال سے منع کیا گیا ہے۔ پچھلے سال راولپنڈی اور بعد میں کئی شہروں کے اندر جو واقعات ہوئے، وہ افسوسناک تھے۔ ہم نے اسی لئے یہ سیمینار منعقد کیا تاکہ ہم پاکستان کے مسلمانوں کو اتحاد ویکجہتی کا پیغام دے سکیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ نائن الیون کے بعد کہا گیا تھا کہ مسلمانوں کو باہم متصادم کریں گے اور انکے اندر تقسیم پیدا کریں گے۔ مسلمانوں کو اپنی صفوں کو درست رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اعلیٰ سطحی وفود کا تبادلہ ہونا چاہئے تاکہ تلخیوں کو دور کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم منتشر ہوں گے تو نئے نئے ناموں کے ساتھ تنظیمیں آئیں گی۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ آج کا سیمینار وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات میں یہ خبریں آتی ہیں کہ مختلف ناموں سے ایک گروہ قتل عام میں ملوث ہوتا ہے تاکہ فرقہ واریت کو ہوا دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اصل مجرموں کو سزا نہ ملنا فرقہ واریت اور قتل وغارت کا اہم سبب ہے۔ جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ شریعت کسی تنظیم یا گروہ نے ہمیں نہیں دی ہے بلکہ یہ قرآن اور نبی کریم کی زندگی کی شکل میں موجود ہے۔ وہ ہمارے آئین میں قراردادِ مقاصد کی شکل میں موجود ہے۔ اس مشکل صورتحال سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ آئین پر عمل کیا جائے۔ جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ امریکہ اور بھارت ہمارے دشمن ہیں اور وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
ملی یکجہتی کونسل