کراچی (سٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کی جیالیوں نے جلسہ گاہ میں ہی بیوٹی پارلر کھول لیا۔ جو خواتین دوردراز سے قافلوں میں آئی تھیں، جب جلسہ گاہ پہنچیں تو انہوں نے وہیں اپنے بناؤ سنگھار شروع کردیا۔ خواتین کی بڑی تعداد نے ایک دوسرے کے چہروں اور ہاتھوں پر پینٹنگ کرکے پارٹی پرچم اور تیر کے نشان بنائے۔ جلسے میں موجود خواتین نے پیپلز پارٹی پرچم والے کیپ بھی پہن رکھے تھے۔ خواتین کے ہاتھوں میں پارٹی پرچم تھے اور وہ مسلسل نعرے لگا رہی تھیں اور خواتین کی بڑی تعداد پارٹی ترانوں پر رقص بھی کر رہی تھیں۔ خواتین نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم کی چوڑیاں پہنی ہوئی تھیں۔پیپلز پارٹی کے جلسے میں شرکت کیلئے اندرون ملک سے سینکڑوں قافلے ایک روز پہلے ہی پہنچ گئے تھے، قافلوں کی آمد کا سلسلہ جلسے کے اختتام تک جاری رہا۔ قافلے کے شرکاء نے ہاتھوں میں پیپلز پارٹی کے جھنڈے، شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور وہ مسلسل جئے بھٹو، جئے بے نظیر بھٹو، جئے بلاول بھٹو اور پارٹی کے دیگر نعرے لگا رہے تھے۔ جلسہ گاہ میں داخل ہونے والے شرکاء کا جوش قابل دید تھا۔ نوجوان ڈھول کی تھاپ رقص کرتے ہوئے جلسہ گاہ میں داخل ہوئے۔