پارلیمانی کمیٹی نے پاکستان چین اقتصادی راہداری کی تازہ صورتحال پر بریفنگ مانگ لی

اسلام آباد (صباح نیوز) پارلیمنٹ کی 22 رکنی کمیٹی نے چیئرمین این ایچ اے اور ڈائریکٹر جنرل ایف ڈبلیو او سے پاکستان چین اقتصادی راہداری کے تحت مختلف شاہرائوں پر جاری تعمیراتی کام کی تازہ صورتحال پر بریفنگ مانگ لی ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اگلے ماہ نومبر میں گوادر کا دورہ بھی کرے گی اور اقتصادی گزر گاہ کے ترجیحی روٹس کی تفصیلات سے اسے آگاہ بھی کیا جائے گا۔ روٹ کے معائنہ اور گوادر کے دورے کے بارے میں 26 اکتوبر تک کمیٹی اجلاس میں حکمت عملی طے کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ اداروں سے اقتصادی راہداری کے قومی اتفاق رائے کے تحت مغربی روٹ بالخصوص حسن ابدال ڈیرہ اسماعیل خان مغل کوٹ، ژوب، کوئٹہ سیکشنز کے تعمیراتی کاموں کے آغاز کی تیاریوں ٹینڈر کے اجراء کی تفصیلات سے بھی آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت کے متعلقہ اداروں نے مغربی روٹ کی تعمیر کے لیے 5ماہ کے قلیل عرصہ میں فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرلی ہے جو وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کو پیش کر دی گئی ہے۔ دستیاب ایجنڈے کے مطابق 26اکتوبر کو کمیٹی اجلاس میں این ڈبلیو او این ایچ اے کو راہداری کے تحت بنیادی ڈھانچے کی تعمیراتی مدت گلگت بلتستان مین سرنگ کی تعمیر اور قراقرم فرینڈ شپ ہائی وے کی اپ گریڈیشن کے کاموں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال بھی شریک ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن