لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کوچ نوید عالم نے کہا ہے کہ موجودہ جونیئر ٹیم پاکستان کی نہیں ایک علاقائی ٹیم بنا کر ملائیشیا بھجوائی گئی تھی، میرٹ سے ہٹ کر جب فیصلے کئے جائیں گے تو رزلٹ ایسے ہی آئیں گے۔ شکست کے خوف سے زائد العمر کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں شامل کیا گیا پھر بھی شکست ہی ٹیم کا مقدر بنی۔ نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ میں انڈر 21 ٹیم نے جبکہ ورلڈ کپ میں انڈر 19 ٹیم نے شرکت کرنی ہے ایسے میں حالات سب پر واضح ہیں کہ فیڈریشن نے کیا درست فیصلے کیے ہیں۔ پی ایچ ایف کی نئی انتظامیہ بھی دوستیاں اور رشتہ داریاں نبھانے میں لگ گئی ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو پاکستان ہاکی کا مستقبل تاریک نظر آتا ہے۔جونیئر ہاکی ٹیم ایک سال پہلے بن جانی چاہیے تھی لیکن ایسا نہیں ہوا جس کی ذمہ دار سابق مینجمنٹ ہے ۔ ایشیا کپ میں ٹیم میں زیادہ تبدیلیوں کی ضرورت ہے اگر فیڈریشن کی انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی کے ارکان کو نئے کھلاڑیوں کے بارے میں نہیں پتہ ہے تو کم از کم ان افراد کے ساتھ لازمی رابطے کیے جائیں جو گراس روٹ لیول پر ہاکی کو چلا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جونیئر ہاکی ٹیم کے کوچ طاہر زمان گذشتہ ایک ڈیڑھ سال سے سابقہ فیڈریشن کے ساتھ بھی جونیئر ٹیم کو دیکھ رہے ہیں اگر ایک سال بعد بھی وہ ٹیم نہیں بنا سکے ہیں تو ان کی کوچنگ پر سوالیہ نشان تو ضرور اٹھیں گے۔
ملائیشیا قومی جونیئر نہیں علاقائی ہاکی ٹیم بھجوائی گئی: نوید عالم
Oct 19, 2015