پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان اور نجم سیٹھی بھارت کے دورے پر پہنچے تو مقصد تھا دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ سیریز کے حوالے سے بات چیت اور معاملات کو حتمی شکل دینالیکن اس سے پہلے کہ یہ دونوں حضرات بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر سے ملتے شیو سینا کے غنڈوں نے بی سی سی آئی کے دفتر کا گھیراؤ کر لیا ،غنڈے نعرے لگا رہے تھے کہ شہر یارخان واپس جاؤ
کچھ غنڈوں کو یہ بھی کہتے سنا گیا کہ ہم نے پاک بھارت سیریز کے امکانات ختم کر دیے ہیں - شیو سینا کی بدمعاشی اپنی جگہ لیکن کیا بھارت سرکار کو پتہ نہیں تھا کہ شہریار خان اور نجم سیٹھی کی آمد پر ہندو غنڈے بدمعاشی کرینگے؟
بھارت کی انتہا پسند تنظیم شیو سینا کے رویے کیخلاف دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرلیا
شیو سینا کے غنڈوں نے بی سی سی آئی کے دفتر کے باہر شہریار خان اور نجم سیٹھی کی موجودگی کے دوران ہنگامہ آرائی کی تھی۔ہندو انتہا پسندوں کے اس رویے پر دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو آج شام طلب کیا جائے گا اور واقعہ پر احتجاجی مراسلہ بھی ان کے حوالے کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ کا دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر سے بھی رابطہ ہوا اور اس سے متعلق مزید تفصیلات معلوم کی جارہی ہیں۔
انٹر نینشنل کرکٹ کونسل نے ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی جانب سے بھارتی کرکٹ بورڈ کے دفتر پر حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اسے کرکٹ کے لئے نقصان دہ قراردے دیا
-ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ کرکٹ کھیلنے والےممالک کو باہمی تعاون کے ذریعے کھیل کو فروغ دینا چاہیئے۔آئی سی سی نے مبمئی میں ہونیوالے مظاہروں پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے ،پاک بھارت اپنے تعلقات میں بہتری لائیں تاکہ کھیل متاثر نہ ہو -