بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی کے آزاد رکن انجینئر راشد پر تازہ ترین حملہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں کیا گیا جہاں وہ سری نگر میں بھارتی پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے ٹرک ڈرائیور کے معاملے پر پریس کانفرنس کرنے آئے تھے، انجینئر راشد جونہی پریس کلب سے باہر نکلے تو پہلے سے گھات لگائے بیٹھے ہندو بلوائیوں نے ان پر ہلہ بول دیا-
انتہاپسندوں نے ناصرف راشد کے منہ پر سیاہی پھینکی بلکہ انہیں شدید زدوکوب بھی کیا،نئی دہلی پولیس نے رکن اسمبلی پر حملے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار بھی کیا ہے جبکہ واقعے کی ذمہ داری انتہا پسند جماعت ہندو شیوسینا نے قبول کرلی ہے-
انجینئر عبدالرشید نے واقعے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ یہ مودی کا ہندوستان ہے، گاندھی کا نہیں، بھارت پاکستان پر طالبانائیزیشن کا الزام لگاتا ہے لیکن اپنے حالات نہیں دیکھتا-
واضح رہے مقبوضہ کشمیر کے ایم ایل اے انجینئیر راشد کا اس سے قبل بھی بیف پارٹی کا انعقاد کرنے پر اسمبلی کے اندر بی جے پی اراکین تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں۔