اسلام آباد (نامہ نگار) الیکشن کمشن آف پاکستان کے ترجمان نے تحریک انصاف کے بیان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کے زیر استعمال گاڑی قانون کے تحت حاصل کی گئی ہے، فواد چوہدری کا بیان قطعاً غلط اور بے بنیاد ہے، الیکشن کمشن یا چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیان دینے سے گریز کیا جائے، ایک مخصوص ٹولہ سوشل میڈیا پر بھی اس طرح کا گمراہ کن پروپیگنڈا چیف الیکشن کمشنر کے خاندان کے بارے میں پھیلا رہا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ ترجمان ہارون شنواری نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے میڈیا پر چیف الیکشن کمشنر کی نئی سرکاری گاڑی کی خرید کے حوالے سے بیان پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری قانون و قواعد کے مطابق جب بھی کوئی سرکاری گاڑی اپنے مقررہ مدت پوری کر لیتی ہے تو اس کو ناکارہ قرار دیا جاتا ہے اور نیلام کر دی جاتی ہے اور اس کی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرا کے اس کے بدلے میں دوسری گاڑی حاصل کی جاتی ہے۔ یہ قانون مروجہ ضابطوں کے مطابق تمام سرکاری گاڑیوں کے لئے رائج ہے۔ ترجمان نے کہاکہ جب چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا نے 6 دسمبر 2014ء کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تو اس وقت سے پہلے ہی پرانی گاڑی نیلام ہو چکی تھی۔ جو کہ پچھلے چیف الیکشن کمشنر کے زیر استعمال تھی اور چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا کے زیر استعمال گاڑی اس مروجہ قانون کے تحت حاصل کی گئی ہے اور مقررہ وقت تک استعمال کے بعد قانون کے مطابق یہ گاڑی بھی ناکارہ قرار دے کر دوسری گاڑی حاصل کی جائیگی جو کہ چیف الیکشن کمشنر خواہ کوئی بھی ہو ان کے زیر استعمال ہو گی۔ ترجمان نے کہا کہ مذکورہ رہنما کا بیان قطعاً غلط اور بے بنیاد ہے اور الیکشن کمشن اس کی سختی سے تردید کرتا ہے اور تنبیہ کی جاتی ہے کہ کوئی بھی ایسا غیر ذمہ دارانہ بیان الیکشن کمشن جیسے آئینی ادارے کے بارے میں یا چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں دینے سے گریز کیا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر کیلئے گاڑی مروجہ قانون کے تحت حاصل کی گئی: ترجمان ای سی پی
Oct 19, 2017