اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/ وقائع نگار خصوصی) امریکہ کے نائب صدر مائیک پنس نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا اور امریکی حکومت کی جانب سے مغویان کی بازیابی کرانے کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے فوج کے پیشہ وارانہ معیار کی تعریف کی۔ امریکی نائب صدر نے انٹیلی جنس اداروں کے فوری ردعمل کو بھی سراہا۔ امریکی نائب صدر نے دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ امریکہ خطے کی خوشحالی اور امن کے لئے ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہئے گا۔ وزیراعظم نے پاکستان کی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان کے عزم کو دوہرایا اور نائب صدر کو یقین دہانی کرائی کہ امریکہ کی طرف سے جو بھی قابل عمل انٹیلی جنس شیئر کی جائے گی اس پر کارروائی کرے گا۔ دونوں راہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور میں اعلیٰ سطح کی انگیجمنٹ کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا اور کہا کہ تعاون کو مستحکم کیا جا سکے۔ نائب صدر مائیک پنس نے وزیراعظم کی طرف سے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی۔ دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ رکس ٹیلرسن نے بھی وزیراعظم کو فون کیا اور مغویان کی باحفاظت بازیابی کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بدھ کو ڈاکٹر محمد فاروق ستار کی قیادت میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے وزیرِ اعظم آفس میںملاقات کی۔ وفد عامر خان، کنور نوید، وسیم اختر اور کامران ٹیسوری شامل تھے۔ وزیرِ داخلہ احسن اقبال، وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق، گورنر سندھ محمد زبیر، سینیٹر سلیم ضیائ، مفتاح اسمعیل اور صدر مسلم لیگ ن کراچی ڈویژن منور رضا بھی ملاقات میں موجود تھے۔ اجلاس میں کراچی اور حیدرآباد کے حوالے سے وزیرِاعظم ترقیاتی پیکج کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ فنڈز کا اجراء ماہ رواں میں یقینی بنایا جائے گا اور منصوبوں پر فی الفور کام شروع کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیرِ اعظم نومبر میں حیدر آباد یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے۔ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے کے ایم سی کے حوالے سے حکومتِ سندھ کے عدم تعاون کی شکایت کی جس کی وجہ سے کراچی میونسپل کارپوریشن کی کارکردگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور اہلِ کراچی کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں ہر سطح کے منتخب جمہوری اداروں کا احترام کرتی ہے ۔ بلدیاتی اداروں کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے۔ جس کے لئے صوبائی حکومت کی توجہ مبذول کرائی جائے گی کیونکہ شراکتی جمہوریت ہی جمہوری استحکام کی ضمانت ہے۔ اجلاس نے اتفاق کیا کہ پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو اپنے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ پاکستان کی ترقی ، خوشحالی اور استحکام کے لئے آئین کی بالا دستی اور جمہوری عمل کا تسلسل لازمی ہے۔ ملک کے تمام مسائل کا حل آئین، قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی میں مضمر ہے اور اس ضمن میں پارلیمان کی آئینی معیاد کا احترام ضروری ہے۔ وزیرِ اعظم نے وزیرِ داخلہ کو ہدایت کی کہ مقدمات کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کی شکایات کا جائزہ لیا جائے اور انصاف کے تقاضے یقینی بنائے جائیں۔