لاہور(خصوصی رپورٹر) نواب افتخار حسین ممدوٹ نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں بھرپور کردار ادا کیا۔آپ کو قائداعظم کامکمل اعتماد حاصل تھا۔نواب افتخار حسین نے مسلم لیگ کی تحریک پر اپنا خطاب اور جاگیر بھی واپس کر دی۔ان خیالات کااظہارپروفیسر محمد عرفان یوسف نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں تحریک پاکستان کے رہنمانواب افتخار حسین ممدوٹ کی 48ویں برسی کے سلسلے میں خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔پروفیسر محمد عرفان یوسف نے کہا کہ نوابزادہ افتخار حسین ممدوٹ دسمبر 1906ء کو لاہور میں پیدا ہوئے اور جوانی ہی میں مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی۔ آپ کے والد سرشاہنواز ممدوٹ پنجاب مسلم لیگ کے صدرتھے۔ آپ کئی سال تک آل انڈیا مسلم لیگ کی مجلسِ عاملہ کے رکن رہے۔قیام پاکستان کے بعد پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کا سوال آیا تو قائداعظم نے نواب افتخار حسین ممدوٹ کو ترجیح دی اور اس طرح پنجاب کے پہلے وزیراعلیٰ خان افتخار حسین ممدوٹ مقرر ہوئے۔1955ء میں آپ پنجاب کی طرف سے پاکستان کی قانون ساز اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے۔ وہ سندھ کے گورنر بھی رہے اور پھر کچھ عرصہ مغربی پاکستان کی کابینہ میں بھی شامل رہے۔ 1958ء کے فوجی انقلاب کے بعد سیاست سے کنارہ کش ہو گئے۔ 19اکتوبر 1969ء کو وفات پائی۔